کراچی: القاعدہ سے منسلک اہم مشتبہ کمانڈر گرفتار

فائل فوٹو

مشتبہ شخص کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ حال ہی میں جنوبی ایشیا کے لیے القاعدہ کی بننے والی شاخ کا کراچی میں کمانڈر ہے جو اس شاخ کے سربراہ عاصم عمر کے زیر نگرانی کام کرتا تھا۔

پاکستان میں پولیس حکام کے مطابق القاعدہ سے منسلک ایک اہم کمانڈر کو چار ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شاہد عثمان نامی شخص کو جمعرات کو دیر گئے کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ایک کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے دس کلو گرام دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

سی آئی ڈی (کریمنل انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ) کے ایک عہدیدار نے وائس آف امریکہ سے مختصر گفتگو میں شاہد عثمان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

مشتبہ شخص کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ حال ہی میں جنوبی ایشیا کے لیے القاعدہ کی بننے والی شاخ کا کراچی میں کمانڈر ہے جو اس شاخ کے سربراہ عاصم عمر کے زیر نگرانی کام کرتا تھا۔

خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے پولیس حکام کے حوالے سے بتایا کہ عثمان کراچی کے متمول علاقے ڈیفنس کا رہائشی اور گاڑیوں کے فاضل پرزہ جات کا کاروبار کرتا ہے۔

حکام کے بقول عثمان کی عمر تیس سے چالیس سال کے درمیان ہے اور وہ اس سے قبل کالعدم تنظیم حرکت الاسلام نامی شدت پسند گروپ سے منسلک تھا جس کا کمانڈر الیاس کشمیری 2011ء میں افغان سرحد کے قریب ہونے والے ایک ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔

پاکستان میں جہاں سکیورٹی فورسز نے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر رکھی ہے وہیں ملک کے مختلف حصوں بشمول کراچی میں بھی انٹیلی جنس کی معلومات پر شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

حکام کے بقول اب تک درجنوں شدت پسندوں کو ان کارروائیوں میں ہلاک اور گرفتار کیا جا چکا ہے۔