حکومت کا گستاخانہ فلم کے خلاف پرامن احتجاج کا اعلان

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف

حکومت نے جمعہ کو ’یوم عشق رسول‘ کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر امن احتجاج کا حصہ ضرور بنیں مگر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ہی املاک کو نقصان نا پہنچائیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کابینہ کے اجلاس سے بدھ کو خطاب کرتے ہوئے کہا ان کی حکومت پاکستانی قوم کی جانب سے عالمی برادری کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ گستاخہ فلم دنیا بھر کے مسلمانوں میں بے چینی کا باعث بنی ہے اور وہ اس قابل مذمت فعل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

لیکن اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پرتشد احتجاجی مظاہروں سے گریز کریں۔

’’پاکستانی عوام پر امن احتجاج کا حصہ ضرور بنیں مگر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ہی املاک کو نقصان نا پہنچائیں۔‘‘

کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آئندہ جمعہ کو عام تعطیل اور قومی سطح پر اس دن کو ’یوم عشق رسول‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

اُنھوں نے واضح کیا کہ احتجاج کی آڑ میں کسی کو منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

’’ہم آزادی اظہار پر یقین رکھتے ہیں مگر اس کے ذریعے کسی فرد یا تنظیم کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ نفرت و حقارت پر مبنی تقاریر کرے، تحریر لکھے یا ویڈیو بنائے اور جاری کرے جو کسی مذہب یا عقیدہ کے جذبات کو مجروع کر سکے۔ وفاقی کابینہ نے عوام سے درخواست کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اور ایسےعناصر جو امن و امان کو خراب کرنا چاہتے ہیں ان کو اپنی صفوں میں داخل نا ہونے دیں۔‘‘


وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ

وزیراطلاعات نے کہا کہ توہین رسالت پر مبنی فلم تک انٹرنیٹ کے ذریعے صارفین کی رسائی کو روک دیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ مستقبل میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والی کسی بھی کمپنی سے معاہدہ کرتے وقت اس شق کو شامل کیا جائے گا کہ وہ ہر طرح کے توہین آمیز مواد کو روکنے کی پابند ہو گی۔

توہین آمیز فلم کے خلاف پاکستان میں گزشتہ چار روز سے چھوٹے بڑے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور میں مظاہرین نے امریکی سفارتی دفاتر تک جانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ایسا کرنے سے انھیں باز رکھا۔

پاکستان میں ہونے والے زیادہ تر احتجاجی مظاہرے پرامن رہے لیکن کراچی اور صوبہ خیبر پختون کے ضلع اپر دیر میں مشتعل مظاہروں میں کم از کم دو افراد ہلاک بھی ہوئے۔