کرکٹر شاہ زیب حسن کی سزا سال سے بڑھ کر چار سال ہوگئی

’اسپاٹ فکسنگ‘ میں نام سامنے آنے کے بعد شاہ زیب حسن کو 17 مارچ سنہ 2017 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے معطل کردیا گیا تھا۔ کیس کی سماعت کے بعد، ’پی سی بی‘ کے قانونی مشیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’عدالت سے رجوع کرنا شاہ زیب حسن کا حق تھا‘‘۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں ’اسپاٹ فکسنگ‘ الزامات کے بعد معطل ہونے والے کرکٹر شاہ زیب حسن کی اپیل کے معاملے پر آزاد ایڈجیوڈیکٹر نے فیصلہ سنا دیا۔ آزاد ایڈجیوڈیکٹر جسٹس ریٹائرڈ حامد حسن نے جمعے کی سہ پہر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں اپیل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے شاہ زیب حسن پر عائد جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے ان پر پابندی کی سزا میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

فیصلے کے مطابق، معطل کرکٹر پر پابندی کی سزا اب ایک سال سے بڑھ کر چار سال ہوگئی ہے۔

’پی سی بی‘ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کیس کی سماعت کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے رجوع کرنا شاہ زیب حسن کا حق تھا۔

بقول اُن کے، “خود مختار ایڈجیوڈیکیٹر جسٹس ریٹائرڈ حامد حسین نے شاہ زیب حسن کی سزا کے خلاف پی سی بی کی اپیل منظور کر لی ہے۔ شاہ زیب حسن کی سزا ایک سال سے بڑھا کر چار سال کردی گئی ہے، جبکہ شاہ زیب حسن کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ برقرار رکھا ہے”۔

اس موقع پر شاہ زیب حسن کے وکیل نے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں۔ تاہم، وہ تفصیلی فیصلے کے انتظار میں ہیں۔ اس کے بعد ہی کچھ کہہ سکیں گے۔

شاہ زیب حسن کو تین شقوں کی خلاف ورزی پر چارج شیٹ کیا گیا تھا۔

اُن پر کھلاڑیوں کو اُکسانے اور بکیز سے رابطوں کو ’پی سی بی‘ میں رپورٹ نہ کرنے کا الزام تھا۔ شاہ زیب حسن کیس کی ’پی سی بی‘ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت گزشتہ سال 21 اپریل سے شروع ہوئی تھی جس کا فیصلہ 28 جنوری سنہ 2018 کو سنایا گیا تھا۔

’اسپاٹ فکسنگ‘ میں نام سامنے آنے کے بعد شاہ زیب حسن کو 17 مارچ سنہ 2017 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے معطل کردیا گیا تھا۔ شاہ زیب حسن نے 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔