پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی اور امریکی فورسز کا آپریشن دنوں ہی پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی تھے۔
پیر کو سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی نے ایک ہفتہ قبل پیش آنے والے اس واقعہ کا تفصیل سے جائزہ لیا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی نے بتایا کہ خارجہ اُمور کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور خارجہ سیکرٹری سلمان بشیر نے کمیٹی کے ممبران کو اُن اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جو ایبٹ آباد میں بن لادن کی موجودگی اور امریکی کمانڈ وز کے آپریشن میں اُس کی ہلاکت کے بعدوزارت خارجہ نے کیے۔
اُنھوں نے کہا کہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس بدھ کو ہوگا جس میں وزارت دفاع کے حکام کواپنا نکتہ نظر بیان کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کا موقف جاننے کے بعد موجودہ حالات اور مستقبل میں ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کر کے حکومت اور پارلیمان کو پیش کرے گی۔
رضا ربانی نے قومی سلامتی کی کمیٹی کی سفارشا ت پر مبنی پارلیمان میں مشترکہ طور پر منظور کی گئی قراداد کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے اور غیر ملکی افواج کا یہاں آکر آپریشن کرنا دونوں ہی قابل مذمت ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات میں اس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی تجویز کیے جائیں گے کہ مستقبل میں پاکستانی سرزمین پر ایسی کسی کارروائی کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کا نکتہ نظر جاننے کے بعد ہی اس بات کا تعین کیا جا سکے گا کہ ایبٹ آباد کے تمام واقعہ میں کوتاہی کا مرتکب کون ہوا۔