’غیر قانونی‘ گیارہ مسیحی ٹی وی چینلز بند کرنے کا حکم

فائل فوٹو

عہدیدار کے مطابق یہ ملک میں غیر قانونی طریقے سے نشریات پیش کرنے والے چینلز کے خلاف معمول کی کارروائی کا حصہ ہے اور اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے ’پیمرا‘ نے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے والے 11 مسیحی ٹی وی چینلز کی نشریات روکنے کا حکم دیا ہے۔

پیمرا کے ایک عہدیدار کے مطابق ان غیر قانونی اور غیر لائسسنس یافتہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی نشریات کیبل ٹی وی نیٹ ورکس کی ذریعے اُن آبادیوں میں دکھائی جاتی تھیں جہاں مسیحی آباد ہیں۔

عہدیدار کے مطابق یہ ملک میں غیر قانونی طریقے سے نشریات پیش کرنے والے چینلز کے خلاف معمول کی کارروائی کا حصہ ہے اور اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

جن ٹی وی چینلز کو بند کیا گیا اُن میں آئزک ٹی وی بھی شامل ہے۔

پیمرا کے پنجاب میں شکایت سیل کے سربراہ اور انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن ڈاکٹر مہدی حسن نے بھی وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس طرح کے اقدام کا مقصد کسی مذہب کے ماننے والوں کو ہدف بنانا ہرگز نہیں ہے۔

تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مسیحی برداری کی طرف سے تاحال کوئی باقاعدہ شکایت سامنے نہیں آئی ہے۔

’’مجھے کوئی شکایت ابھی تک نہیں ملی۔۔۔ اور جیسے ہی شکایت آئے گی ہم اُس پر تفصیل سے غور کر لیں گے۔‘‘

پاکستان میں آباد دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو مشکلات کا سامنا تو رہا ہے لیکن اس طرح سے کسی ایک مذہب سے متعلق نشریات کو بند کرنے کا حکم بظاہر غیر معمولی واقعہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ’پیمرا‘ کی طرف سے حالیہ مہینوں میں الیکٹرانک میڈیا سے متعلق قوانین پر عمل درآمد میں کچھ سختی دیکھی گئی ہے۔