حکومتِ پنجاب نے سابق وزیرِ اعظم پاکستان نواز شریف، مریم نواز اورکیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی پرول پر رہائی کے معاملے پر قوانین میں نرمی کرتے ہوئے پانچ دن کی توسیع کر دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کی پرول پر رہائی کے سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے پانچ روز کی توسیع کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔
پنجاب کے سیکرٹری داخلہ نسیم نواز کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کی منظوری بدھ کی شب وزیرِاعلیٰ پنجاب نے دی۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جیل قوانین کے تحت ہوم سیکرٹری بارہ گھنٹے کی پیرول پر رہائی دے سکتا ہے، تاہم بارہ گھنٹے سے زائد رہائی کی منظوری کابینہ دے سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک کلثوم نواز کی تدفین نہیں ہوتی تب تک نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پرول پر رہیں گے اس بارے میں اصولی فیصلہ ہو چکا ہے۔
وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان کے مشیر محمد اکرم چوہدری نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت کو شہباز شریف کی جانب سے پانچ دن کے لیے پیرول پر رہائی کی درخواست موصول ہوئی تھی۔ جس پر حکومت نے پیرول پر رہائی میں پانچ دِن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے باعث ان کے شوہر نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کو راول پنڈی کی اڈیالہ جیل سے پرول پر رہا کر کے خصوصي طیارے کے ذریعے لاهور جاتی امرا پہنچایا گیا۔
محکمہ داخلہ کی اطلاعات کے مطابق تینوں قیدی جاتی امرا تک ہی محدود رہیں گے۔ انہیں صرف خاندان کے افراد سے ملنے کی اجازت ہو گی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے لاهور کے علاقے جاتی امرا میں سابق وزیرِ اعظم پاکستان کی ذاتی رہائش گاہ کی سیکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔