پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی بحری مشقوں میں شرکت کے لیے پہلی مرتبہ روسی بحری جہاز پاکستان کی آبی حدود میں پہنچ گئے ہیں۔
’امن 2017‘ نامی یہ بحری مشقیں جمعہ سے شروع ہوں گی، جو 14 فروری تک جاری رہیں گی۔
ان مشقوں میں پاکستان سمیت 37 ممالک کی بحری افواج کے دستے شرکت کریں گے، جن میں امریکہ، چین اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔
یہ اپنی نوعیت کی پانچویں بحری مشقیں ہیں، اس سے قبل 2007، 2009، 2011 اور 2013 میں ’امن سیریز‘ کی چار مشقیں ہو چکی ہیں۔
پاکستان بحریہ کے وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ مشقیں کراچی کے قریب سمندر میں ہوں گی۔
’’یہ مشقیں ہم جنوب کراچی میں کریں گے اور آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کافی سارے جہاز اس میں شامل ہیں تو ان کی نقل و حرکت کے لیے ایک بڑے علاقے کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔۔ یہ ایک مختصر وقت کی مشق ہے اور اس کا مقصد آپس میں اعتماد سازی کو فروغ دینا ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ان مشقوں میں روس پہلی مرتبہ حصہ لے رہا ہے۔
’’جی ہاں اس مرتبہ جو ہے روس اس مشق میں پہلی مرتبہ حصہ لے رہا ہے اور ہم نے انھیں خوش آمدید کہا ہے کیونکہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ تمام اقوام ایک جگہ جمع ہوں۔۔۔ امریکہ کی بحریہ یو ایس نیوی بھی ہو گی۔۔۔۔ روس کی نیوی بھی ہو گی، جاپانی میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس وہ بھی اس میں شامل ہو رہے ہیں۔‘‘
پاکستان بحریہ کے مطابق ان مشقوں کا مقصد مقصد خطے میں درپیش روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی یا طریقہ کار کی تشکیل کے علاوہ بحری خطرات سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک کی بحری فورسز کے درمیان ہم آہنگی اور روابط پیدا کرنا ہے۔