تین مقدمات میں مشرف کی ضمانت منظور

(فائل فوٹو)

پاکستان میں ان پر مختلف عدالتوں میں کئی مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے تین میں انھیں جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے حفاظتی ضمانت حاصل ہوگئی۔
پاکستان کی سندھ ہائی کورٹ نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں ایک ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

پرویز مشرف کی بیٹی عائلہ رضا نے جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر پاکستان واپس آ کر اپنے خلاف قائم مقدمات کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔

جمعہ کو عدالت نے درخواستوں کو قبول کرتے ہوئے عبوری ضمانت کا حکم دے دیا۔

اگست 2008ء میں عہدہ صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد پرویز مشرف بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے اور ان کا زیادہ تر وقت لندن اور متحدہ عرب امارات میں گزرا۔

2010ء میں اپنی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے قیام کے بعد سے وہ متعدد بار وطن واپس آنے کا اعلان کر چکے ہیں مگر وہ اپنی آمد موخر کرتے رہے۔

پاکستان میں ان پر مختلف عدالتوں میں کئی مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے تین میں انھیں جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے حفاظتی ضمانت حاصل ہوگئی۔

آل پاکستان مسلم لیگ کی سیکرٹری اطلاعات آسیہ اسحاق نے اس بارے میں وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’’ججز کیس، بینظیر بھٹو قتل کیس اور اکبر بگٹی قتل مقدمات میں پرویز مشرف صاحب کی ضمانت منظور ہو گئی ہے۔‘‘

بظاہر یہ مقدمات پرویز مشرف کی وطن واپسی میں رکاوٹ نظر آتے رہے ہیں لیکن اب آسیہ اسحاق کے بقول ان کے قائد 24 مارچ کو کراچی پہنچ رہے ہیں جہاں وہ ایک جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔

پرویز مشرف اور اُن کی جماعت کے دیگر قائدین کا کہنا ہے کہ وطن واپسی کے بعد سابق صدر اپنی سیاسی جماعت کو فعال بنائیں گے اور انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔