پاکستان نے کہا ہے کہ اُس نے لیبیا کی عبوری قومی کونسل کو وہاں کے عوام کی باضابطہ قیادت کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ اعلان وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اتوار کو لاہور میں ایک تقریب کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا اور کہا ’’ہم نے (لیبیا کی) صورت حال کا جائزہ لیا ہے … چار دن قبل میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم لیبیا کی حکومت کو تسلیم کریں گے۔‘‘
اس موقع پر وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ لیبیا میں جاری تحریک میں پاکستان مداخلت نہیں کر سکتا تھا کیوں کہ ’’ہم توقع نہیں کرتے ہیں کہ پاکستان کے اندر (قومی معاملات میں) بھی (دوسرے ممالک) مداخلت کریں‘‘۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر اگست کے اواخر میں قذافی مخالف فورسز کے قبضے کے بعد پاکستان سمیت کئی ممالک میں قائم لیبیا کے سفارت خانوں نے عبوری کونسل سے وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے عمارتوں پر کونسل کا جھنڈا لہرا دیا تھا۔
وزیر اعظم گیلانی کے اتوار کو کیے گئے اعلان سے قبل حکومتِ پاکستان کا موقف رہا ہے کہ لیبیا کی صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور کوئی بھی فیصلہ زمینی حقائق کو مدد نظر رکھ کر کیا جائے گا۔
افریقہ کے 20 ملکوں سمیت دنیا کے متعدد ممالک لیبیا میں عبوری کونسل کے اقتدار کو تسلیم کر چکے ہیں۔
روایتی طور پر لیبیا کے ساتھ پاکستان کے گہرے مراسم رہے ہیں اور اس ملک کے سابق رہنما کرنل معمر قذافی کے نام پر لاہور میں کرکٹ اسٹیڈیم قائم ہے جب کہ ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی اس وقت بھی لیبیا میں خاص طور پر وہاں تیل کی صنعت میں ملازمتیں کر رہے ہیں۔