پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیس پر ہونے والے ایک حملے میں کم ازکم تین اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ مرکزی شہر پشاور کے نواحی علاقے اورمڑ میں پولیس اہلکار سرچ اور سٹرائیک کارروائی میں مصروف تھے کہ ان پر ایک مکان سے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔
فائرنگ کے نتیجے میں تین اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں منظم جرائم میں ملوث ملزمان کے روپوش ہونے کی اطلاع تھی اور مبینہ طور ان ہی افراد نے پولیس پر حملہ کیا۔
خیبر پختنواہ قبائلی علاقوں سے ملحق ہے اور یہاں پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ہمراہ جرائم پیشہ اور شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔
پولیس حکام ان کارروائیوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ماضی کی نسبت صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
حالیہ مہینوں میں شدت پسند مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں پر جان لیوا حملوں کے علاوہ حکومت کے حامی اور امن کمیٹیوں کے لوگوں کو بھی نشانہ بناتے آئے ہیں۔
ایک روز قبل ہی پشاور سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر کے باہر ایک خودکش بم دھماکا ہوا تھا جس میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئےتھے۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں تواتر کے ساتھ قبائلی علاقے باجوڑ میں حکومت کے حامی قبائلی رہنماؤں کو بھی شدت پسندوں نے نشانہ بنایا اور کم ازکم چھ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔