حکام کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 15 سے 20 تھی اور اُنھوں نے خاصہ دار فورس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پیر کو نیٹو افواج کے سامان سے لدھی گاڑیوں پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 15 سے 20 تھی اور اُنھوں نے خاصہ دار فورس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔
افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے سامان سے لدھی ہوئی تین گاڑیاں جب تحصیل جمرود کے شاکئی کے علاقے میں پہنچیں تو خود کارہتھیاروں سے لیس شدت پسندوں نے اُن پر حملہ کر دیا۔
ان تینوں کنٹینروں پر ڈرائیوروں سمیت کل چھ افراد سوار تھے جن میں سے چار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ دو نے وہاں سے بھاگ کر جان بچائی۔
نیٹو افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والی گاڑیوں پر اس سے قبل بھی ایسے حملے ہوتے رہے ہیں۔
افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے 2014ء کے اواخر میں ملک سے انخلاء کا اعلان کر رکھا ہے اور کنٹینروں کے ذریعے غیر ملکی افواج کے زیر استعمال سامان کو پاکستان کے راستے واپس لے جائے گا۔
حکام کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 15 سے 20 تھی اور اُنھوں نے خاصہ دار فورس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔
افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے سامان سے لدھی ہوئی تین گاڑیاں جب تحصیل جمرود کے شاکئی کے علاقے میں پہنچیں تو خود کارہتھیاروں سے لیس شدت پسندوں نے اُن پر حملہ کر دیا۔
ان تینوں کنٹینروں پر ڈرائیوروں سمیت کل چھ افراد سوار تھے جن میں سے چار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ دو نے وہاں سے بھاگ کر جان بچائی۔
نیٹو افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والی گاڑیوں پر اس سے قبل بھی ایسے حملے ہوتے رہے ہیں۔
افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے 2014ء کے اواخر میں ملک سے انخلاء کا اعلان کر رکھا ہے اور کنٹینروں کے ذریعے غیر ملکی افواج کے زیر استعمال سامان کو پاکستان کے راستے واپس لے جائے گا۔