صوبہ بلوچستان کی ایک ذیلی عدالت نے قوم پرست قبائلی رہنما نواب اکبر بگٹی کے قتل کے الزام میں پولیس کو مطلوب سابق فوجی صدر پرویز مشرف اور سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔
بلوچ رہنما کے بیٹے جمیل اکبر بگٹی نے سابق حکمرانوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروانے کے لیے 2009ء میں بلوچستان کی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس نے مدعی کے حق میں فیصلہ دیا۔
عدالت عالیہ کی ہدایت پر مقامی پولیس نے پرویز مشرف اور شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ فیصل حمید کو درخواست دے رکھی تھی جسے جمعہ کو منظور کر لیا گیا۔
جمیل بگٹی کے وکیل عدنان کاسی کا کہنا ہے کہ وارنٹ گرفتاری اب وفاقی حکومت کو بھیجے جائیں گے تاکہ ملزمان کی عدالت میں پیشی کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد پرویز مشرف اور شوکت عزیز بیرون ملک چلے گئے تھے اور وہ اس وقت خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
اکبر بگٹی 26 اگست 2006ء کو کوہلو کے علاقے میں ایک فوجی آپریشن کے دوران اپنے کئی مسلح ساتھیوں سمیت مارے گئے تھے۔ اُن کی ہلاکت پر ملک بھر میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔