کراچی: پولیس افسر کے گھر پر خودکش حملہ، 8 افراد ہلاک

کراچی: پولیس افسر کے گھر پر خودکش حملہ، 8 افراد ہلاک

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں پیر کی صبح پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کی رہائش گاہ پر خودکش کار بم حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

کراچی پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل شوکت علی نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ خودکش بمبار کا ہدف پولیس کی خصوصی تحقیقاتی شاخ ’سی آئی ڈی‘ کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چودھری اسلم کی ڈیفنس کے معروف علاقے میں واقع رہائش گاہ تھی۔ دھماکے کے وقت چودھری اسلم اور اُن کے اہل خانہ گھر میں موجود تھے تاہم وہ اس میں محفوظ رہے۔

ڈی آئی جی شوکت علی کا کہنا تھا کہ حملے میں چودھری اسلم کے گھر پر تعینات چھ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ دھماکے کے وقت وہاں سے گزرنے والی ایک خاتون اور ایک بچہ بھی مارے گئے۔

سینئر سُپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) چودھری اسلم نے جائے وقوع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُنھیں کالعدم تنظیم تحریک طالبان کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔ ’’لیکن مجھے یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایسی بزدلانہ کارروائی کریں گے، میرے بچوں پر حملہ کریں گے۔‘‘

ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس سعود مرزا نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس خودکش حملے میں تین سو کلو سے زائد دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ ایس ایس پی اسلم کے گھر سمیت متعدد عمارتوں اور سڑک پر موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچا جب کہ دھماکے کے مقام پر کئی فٹ گہرا گڑھا بھی پڑ گیا۔

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ایس ایس پی چودھری اسلم کے گھر پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

کراچی نومبر 2010ء میں کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کی عمارت پر خودکش بمبار نے بارود سے بھرا ٹرک ٹکرا دیا تھا۔ اس حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔