بھارت نے پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں کا پانی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں میں بہنے والے دریاؤں کے پانی کی تقسیم سے متعلق سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نے پاکستان کی جانب بہنے والا اپنے حصے کا پانی روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب یہ پانی کشمیر، جموں اور پنجاب کو فراہم کیا جائے گا۔
بھارت کی مرکزی حکومت کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور آبی وسائل نتن گادکاری نے اپنے ایک ٹیوٹ پیغام میں کہا ہے کہ ہماری حکومت نے پاکستان کی جانب بہنے والے اپنے حصے کے پانی کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Under the leadership of Hon%27ble PM Sri @narendramodi ji, Our Govt. has decided to stop our share of water which used to flow to Pakistan. We will divert water from Eastern rivers and supply it to our people in Jammu and Kashmir and Punjab.
— Nitin Gadkari (@nitin_gadkari) February 21, 2019
خبررساں ادارے رائیٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیرنے کہا ہے کہ بھارت مشرقی دریاؤں کا رخ موڑ کر اس کا پانی جموں اور کشمیر اور پنجاب کے عوام کو فراہم کرے گا۔
سندھ طاس معاہدے کے تحت دریائے چناب،جہلم اور سندھ کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا تھا جبکہ راوی، ستلج اور بیاس بھارت کے حوالے کئے گئے تھے۔ دریاؤں پر کسی بند کی تعمیر کے لئے اس کے ڈیزائن پر باہمی مشاورت ضروری تھی۔ اس سلسلے میں متعدد اجلاسوں کے باوجود دونوں ممالک کے اختلافات بدستور قائم ہیں۔
پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت اس کے حصے کا پانی روک رہا ہے جبکہ بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان کے حصے کا زیادہ تر پانی سمندر میں گر کر ضائع ہو جاتا ہے۔