کشیدگی کو قابو سے باہر ہونے سے بچایا جائے: نواز شریف

فائل فوٹو

دفتر خارجہ میں ایک اعلٰی سطحی اجلاس سے خطاب وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں اور اس میں بہتری کے لیے اقدامات کریں۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کشمیر کو منقسم کرنے والی ’لائن آف کنڑول‘ پر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات پر رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو فائر بندی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

اُنھوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو دفتر خارجہ میں اعلٰی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، جہاں اُنھیں وزارت خارجہ کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر پیش آنے والے حالیہ واقعات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعات سے نا صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا بلکہ ان میں قیمتی جانوں کا بھی ضیاع بھی ہوا۔

نواز شریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان فوجی رابطوں کے موجودہ نظام کو مزید موثر انداز میں استعمال کیا جائے تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نا ہو۔

اُنھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے موجودہ نظام کو مزید موثر اور مضبوط بنانے کے لیے پاکستان بھارت کے ساتھ سیاسی اور فوجی سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کی قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں اور اس میں بہتری کے لیے اقدامات کریں۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ سے ملاقات کے منتظر ہیں، جہاں وہ دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سے متعلق اُمور پر بات چیت کریں گے۔

بھارت کے وزیر دفاع نے جمعرات کو الزام لگایا کہ رواں ہفتے لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر میں فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے پانچ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

تاہم پاکستانی فوجی حکام اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

پاکستان اور بھارت کے فوجی کمانڈروں نے بھی بدھ کو ہاٹ لائن پر رابطہ کر کے کشمیر میں لائن آف کنڑول کی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

تاہم فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد دوطرفہ تعلقات میں ایک بار پھر بظاہر تناؤ پیدا ہو گیا ہے کیوں کہ بدھ کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر نوجوانوں نے دھاوا بولنے کی کوشش کی۔

اس اقدام کے بعد پاکستان نے اسلام آباد میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ طلب کر کے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں پاکستان کے سفارتی عملے کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

اُدھر پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ایک بیان میں پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسائل کا حل تلاش کریں۔