پاک بھارت مذاکرات امریکی دباؤ پر ہوئے: ملیحہ لودھی

پاک بھارت مذاکرات امریکی دباؤ پر ہوئے: ملیحہ لودھی

بدھ کے روز نئی دہلی میں ہونے والے پاک بھارت مذاکرات طویل تعطل کے بعد ہوئے ہیں۔ سیکریٹری خارجہ سطح کہ ان مذاکرات سے دونوں ملکوں کے درمیان زیادہ برف تو نہیں پگھلی لیکن مبصرین اس کو ایک اہم واقعہ قرار دے رہے ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ میں پاکستان کی سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے وائس آف امریکہ کے فیض رحمٰن سے ایک خصوصی انٹرویو میں اس بات چیت کو مذاکرات کے بارے میں مذاکرات قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کا آغاز عالمی خصوصاً امریکی دباؤ اور خطے میں موجود مخصوص حالات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کے مذاکرات کی گیند ہمیشہ انڈیا کے کورٹ ہی میں رہی ہے کیوں کہ پاکستان نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ جامع مذاکرات کا سلسلہ بھارت نے یک طرفہ طور پر ممبئی حملوں کے بعد روک دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر دوبارہ آنا دراصل بھارت پر امریکی دباؤ کے علاوہ یہ امر بھی ہے کہ اب بھارت کے پاس مذاکرات کے علاوہ تمام آپشنز ختم ہو چکے ہیں۔ پاکستان سے کوئی بات منوانے کے لیے مذاکرات ہی واحد راستا ہے۔

خطے میں امریکی پالیسی کے بارے ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یہ واضح کرنا ہو گا کہ وہ پاکستان کے لیے پالیسی کو افغانستان سے نتھی کرنا چاہتا ہے یا پھر پاکستان کے لیے پاکستان پالیسی ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان کے بارے میں کیا امریکی پالیسی integration کی ہے یا پھرreconciliation کی۔ یعنی امریکہ طالبان کے سپاہیوں کو ساتھ ملانا چاہتا ہے یا پھر طالبان قیادت کو؟