لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ، کشیدگی برقرار

لائن آف کنٹرول پر موجود بھارتی فورسز (فائل فوٹو)

پاکستانی فوج کے مطابق کوٹلی کے قریب نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کم ازکم چار بچے زخمی ہو گئے جنہیں فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پاکستان نے کہا ہے کہ متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پار سے بدھ کو بھارتی فورسز نے ایک بار پھر مبینہ طور فائربندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو مختلف مقامات پر فائرنگ کی۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بدھ کی صبح باغ کے قریب کیلر اور راولاکوٹ میں نیزا پیر سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ کا پاکستانی فوجیوں نے بھرپور جواب دیا۔

ایک اور بیان میں بتایا گیا کہ کوٹلی کے قریب نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کم ازکم چار بچے زخمی ہوگئے جنہیں فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

بھارت کی طرف سے اس پر تاحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان رواں ماہ ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے تبادلے سے کشیدگی میں اضافہ ہوا جب کہ پاکستان اس بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھنےکے علاوہ بین الاقوامی برادری سے رابطوں میں بھی مصروف ہے۔

ایک روز قبل ہی اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے عہدیداروں نے پاکستان کے زیر انتظام لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور وہاں پیش آنے والے واقعات کا جائزہ لیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ میں حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کے سفیروں کے علاوہ دیگر کئی ملکوں کے ایلچیوں کو بلا کر انھیں سرحد پر کشیدگی سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی 'جارحیت' نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تناؤ پیدا کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن کا ماحول برقرار رکھنا چاہتا ہے لیکن ان کے بقول بھارتی اقدامات جنوب ایشیائی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

منگل کو سرحد کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے بھی ایک دوسرے سےہاٹ لائن پر رابطہ کیا تھا۔

مبصرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کے وسیع تر مفاد اور خطے میں امن کے لیے اس کشیدگی کو جلد از جلد بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا ضروری ہے۔