پاکستان: ہیلی کاپٹر حادثے میں ناروے اور فلپائن کے سفیر ہلاک

مرنے والوں میں انڈونیشیا اور ملائیشیا کے سفیروں کی بیویاں جب کہ زخمیوں میں نیدرلینڈز اور پولینڈ کے سفیر بھی شامل ہیں۔

پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے میں جمعہ کو ایک ہیلی کاپٹر ہنگامی طور پر اترتے ہوئے تباہ ہوگیا اور اس پر سوار دو غیر ملکی سفیروں سمیت کم ازکم سات افراد ہلاک ہوگئے۔

حکام کے مطابق مرنے والوں میں اسلام آباد کے لیے ناروے اور فلپائن کے سفیر، انڈونیشیا اور ملائیشیا کے سفیروں کی بیگمات، ہیلی کاپٹر کے دو فوجی پائلٹ اور عملے کا ایک رکن شامل ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کے مطابق ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر پر 17 افراد سوار تھے۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ جمعہ کی صبح 30 سے زائد ملکوں کے سفارتی مشنز کے سربراہوں اور چند پاکستانی عہدیداروں کو سیاحتی دورے پر اسلام آباد سے سی-130 طیارے کے گلگت پہنچایا گیا۔

وہاں سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان شخصیات کو نلتر لے جایا گیا۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ کے بقول ایک ہیلی کاپٹر اترتے ہوئے فنی خرابی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا۔

ہیلی کاپٹر میں سوار زخمی ہونے والے افراد میں نیدرلینڈز اور پولینڈ کے سفیر بھی شامل ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف جو ایک دوسرے طیارے میں سفر کر رہے تھے اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی نلتر کا دورہ منسوخ کر اسلام آباد پہنچ گئے۔

ادھر کالعدم تحریک پاکستان کی طرف سے ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ہیلی کاپٹر کو ان کے شدت پسندوں نے میزائل سے نشانہ بنایا۔

طالبان کے ترجمان محمد خراسانی کے مطابق ان کا ہدف وزیراعظم اور ان کے ساتھی تھے۔

پاکستان کے شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان دیگر علاقوں کی نسبت پرامن تصور کیے جاتے ہیں۔

لیکن یہاں پہلے بھی پرتشدد واقعات جن میں نانگا پربت چوٹی کے بیس کیمپ پر دو سال قبل ہونے والا ہلاکت خیز حملہ بھی شامل ہے۔ نانگا پربت بیس کیمپ پر حملے میں 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستان کی فوج نے گزشتہ سال سے ملک کے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں جب کہ اب ان کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن بھی شروع کر دیے۔

حکام یہ کہتے آئے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے ردعمل میں شدت پسندوں ہلاکت خیز حملے کر سکتے ہیں۔