مون سون کے دوران ضروری حفاظتی اقدامات کی ہدایت

فائل

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیاری کو یقینی بنایا جائے، تاکہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والا ممکنہ نقصان کم سے کم ہو

وزیر اعطم نواز شریف نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے، ’این ڈی ایم اے' اور تمام صوبائی حکومتوں کو مون سون کی بارشوں کے دوران کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیاری کو یقینی بنایا جائے، تاکہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والا ممکنہ نقصان کم سے کم ہو۔

نواز شریف نے کہا ہے کہ بارشوں سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں بسنے والے افراد کو کسی بھی ہنگامی صورت سے متعلق بر وقت آگاہ کیا جائے اور انہیں محفوظ جگہوں کی جانب منتقل کرنے کی ضرورت کے پیش نظر ان کے بروقت انخلا کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب صوبہٴ پنجاب کے بالائی اضلاع، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور اسلام آباد میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا ہے، جب کہ صوبہٴ خیبر پختونخواہ اور صوبہٴ سندھ کے زیریں علاقوں میں بھی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران وقفہ وقفہ سے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہٴ موسمیات کے عہدیدار محمد ریاض نے بدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں کہا کہ اس سال مون سون بارشوں متوقع طور پر معمول کی مطابق ہوگی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ مون سون کے موسم میں بعض شہروں میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

بقول اُن کے،"مون سون موسم جو ہوتا ہے اس میں کوئی بھی حادثہ اور (قدرتی) آفت کا خدشہ موجود ہوتا ہے اور دریاؤں میں سیلاب، ندی نالوں میں طغیانی اور تیز ہواؤں کے طوفان کی صورت حال پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے وزیراعظم نے ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان کے محکمہٴ موسمیات کے عہدیداروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آنے کی وجہ سے سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا بھی خدشہ ہے۔

گزشتہ چند سالوں کے دوران، عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں بھی شدید متاثر ہوا اور ملک میں مون سون کے دوران ہونے والی بارشیں جانی و مالی نقصان کا باعث بنتی رہی ہیں۔