پاکستان کے ضلع گجرانوالہ میں بٹرانوالی علاقے کی ایک رہائشی خاتون مقدس بی بی کو جمعرات کو مبینہ طور پر اس کے والدین اور بھائی نے گلہ کاٹ کر ہلاک کر دیا ہے۔
کینٹ سرکل پولیس دفتر میں ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس امریکہ کو بتایا کہ خاتون نے تین سال قبل اپنی پسند سے توفیق احمد نامی نوجوان سے شادی کی تھی۔ خاتون کی دس ماہ کی ایک بیٹی ہے جب کہ وہ دوسرے بچے سے حاملہ تھی۔
عہدیدار نے بتایا کہ اس واقعے کی آروپ تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے جس کے مطابق مقدس چار ماہ کی حاملہ تھی اور اپنی ساس کے ہمراہ حفاظتی ٹیکہ لگوانے آروپ آئی تھی۔ واپسی پر راستے میں بٹرانوالی کے نزدیک مقدس کی والدہ آمنہ بی بی اور بھائی عدیل جو شادی کے بعد سے اس سے ناراض تھے اسے منا کر اپنے گھر لے گئے۔
مبینہ طور پر گھر لے جا کر انہوں نے چھری سے اس کا گلا کاٹ دیا جس سے موقع پر ہی وہ ہلاک ہو گئی۔
اطلاعات کے مطابق اہل محلہ نے جب گھر سے خون بہتا ہوا دیکھا تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جبکہ قاتل اس واقعے کے بعد بٹرانوالی میں واقع گاؤں میں اپنے گھر سے فرار ہو گئے۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ پولیس اس قتل کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے ایک سولہ سالہ لڑکی زینت کو لاہور میں اس کی والدہ نے پسند کی شادی کرنے پر مبینہ طور پر آگ لگا کر ہلاک کر دیا تھا۔
لاہور ہی میں گزشتہ ہفتے ایک جوڑے کو خاندان کی مرضی کے بغیر پسند کی شادی کرنے پر ہلاک کر دیا گیا۔
اتوار کو سیالکوٹ میں ایک بھائی نے اپنی بہن کو اس لیے ہلاک کیا کیونکہ وہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتی تھی۔