قیامِ پاکستان کے وقت بچھڑنے والے دو بھائیوں میں بھارت میں رہ جانے والے محمد حبیب جن کا دستاویزات پر نام سیکا خان ہے، کو نئی دہلی میں قائم پاکستان کے ہائی کمیشن نے پاکستانی ویزا جاری کر دیا ہے۔
سیکا خان کو رواں ماہ 28 جنوری سے 90 دن کا ویزا جاری کیا گیا ہے جب کہ ویزے کے مطابق سیکا خان کو 60 دنوں کے اندر بھارت واپس جانا ہو گا۔سیکا خان کو پنجاب کے ضلع فیصل آباد کا ویزا جاری کیا گیا ہے۔
پاکستانی ہائی کمیشن کا جمعے کو سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ آج پاکستانی ہائی کمیشن نے سیکا خان المعروف محمد حبیب کو اپنے بھائی محمد صدیق اور ان کے خاندان سے ملنے کے لیے ویزا جاری کر دیا ہے۔
Appreciated..kash ky dono mulk apny problems solved kar ky 1 ho jaye aur is tarah ky logo ki takalif khahtam ho jaye
— Mansoor Nisar (@Mansoornisar123) January 29, 2022
سن 1947 میں قیام پاکستان کے وقت محمد حبیب اور محمد صدیق ایک دوسرے سے الگ ہو گئے تھے، جن میں سے محمد صدیق اپنی بہن کے ہمراہ اس وقت پاکستان ہجرت کر گئے تھے جب کہ محمد حبیب اپنی والدہ کے ہمراہ اپنے ننھیال گئے تھے۔
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو ئی تھی جس میں دونوں بھائیوں کو 75 برس بعد کرتار پور میں ملتے دیکھا جا گیا تھا۔
اس ملاقات کے بعد پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے علاقے سمندری کے رہائشی محمد صدیق نے وزیرِ اعظم عمران خان سے اپیل کی تھی کہ ان کے بھائی کو پاکستان کا ویزا جاری کیا جائے تا کہ وہ اپنی باقی زندگی پاکستان میں اپنے بھائی اور اس کے خاندان کے ساتھ گزار سکیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
پاکستان کے ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا پر سیکا خان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں ویزا ملنے کی بہت خوشی ہے اور وہ پاکستان جا کر اپنے بھائی سے ملیں گے۔
Sika Khan also met with CDA Aftab Hasan Khan and interacted with Mission%27s officers. He appreciated his interaction and thanked the CDA for the cooperation extended to him. pic.twitter.com/ZS4zSpia9j
— Pakistan High Commission India (@PakinIndia) January 28, 2022
'ویزا ملنے پر بہت ہی اچھا لگا'
بھارتی پنجاب کے علاقے لدھیانہ کے رہائشی سیکا خان کا کہنا ہے کہ انہیں ویزا ملنے پر بہت ہی زیادہ خوشی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ انہیں ویزا مل گیا ہے تو لوگوں نے بھی کہا کہ بہت ہی اچھا ہو گیا ہے۔وائس آف امریکہ سے گفتگو میں سیکا خان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ پانچ سے چھ دن میں پاکستان جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ چاہتے ہیں کہ جب تک وہ زندہ رہیں، پاکستان میں ہی رہیں۔
'بھائی کو ڈھول بجا کر گھر لائیں گے'
ضلع فیصل آباد کے علاقے سمندری کے رہائشی محمد صدیق کا کہنا تھا کہ جب انہیں بتایا گیا کہ ان کے بھائی کو پاکستان کا ویزا مل گیا ہے تو انہیں بہت خوشی ہو ئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب گھر جا کر انہوں نے بچوں کو بتایا تو وہ انہوں نے بھی بہت خوشی کا اظہار کیا کہ ان کے بابا آ رہے ہیں۔
محمد صدیق کا وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ وہ سرحد پر اپنے بھائی کا استقبال کرنے جائیں گے اور ان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالیں گے اور انہیں ڈھول بجا کر گھر لائیں گے۔
'پکا ویزا چاہیے'
محمد صدیق کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی کو پکا ویزا ملنا چاہیے تا کہ ان کا اور ان کے بھائی کا جب دل کرے، وہ آ جا سکیں۔
سیکا خان کو ویزا ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی سفارت خانے کے اس اقدام کو بہت سراہا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے خصوصی مشیر شہباز گل کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ عمران خان وہ ہے جس نے لوگوں کو ایسی خوشیاں دیں کہ خوشی کے آنسو سنبھالے نہیں جاتے۔
صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا ہے کہ یہ پاکستانی ہائی کمیشن کا بہت ہی حوصلہ افزا اقدام ہے۔
ابصار عالم کا مزید کہنا ہے کہ سیکا خان کو پاکستان کی شہریت پیش کی جانی چاہیے۔
A heartwarming step by Pakistan foreign office. Sika Khan should also be offered citizenship; or given if he applies for it. He is part of the unfinished process of partition and deserves to spend last years of his life with his loved ones. https://t.co/fwgi3gKeUb
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) January 28, 2022
ایک اور صارف منصور نثار کا کہنا تھا کہ کاش کے دونوں ملک اپنے مسائل حل کر لیں اور اس طرح کے لوگوں کی تکلیف ختم ہو جائے۔
Appreciated..kash ky dono mulk apny problems solved kar ky 1 ho jaye aur is tarah ky logo ki takalif khahtam ho jaye
— Mansoor Nisar (@Mansoornisar123) January 29, 2022
ٹوئٹر صارف ہرشل ایس دیوکر کا پاکستانی ہائی کمیشن کی ٹوئٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت میں بہت سے لوگ سیاح کے طور پر پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس دن کے انتظار میں ہیں کہ جب وہ پاکستان کا سیاحتی ویزا حاصل کر سکیں۔
Many people in India want to visit Pakistan as a tourist.I am waiting for the day when we can get a tourist visa to visit Pakistan.
— Harshal S. Divekar (@DivekarHS) January 28, 2022
جج ڈریڈ نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ تقسیم ہوئے لوگوں کو پھر سے ملائیں۔
Fantastic news 👏 well done. This is Allah%27s earth and we are its guardians. It%27s our duty to unite people not divide. All those wishing to visit Pakistan for this purpose should be given visas to do so. Pakistan has shown its humility and love for all.
— Judge Dredd (@JudgeDr68446317) January 28, 2022
ایک اور ٹوئٹر صارف انوپم تری ویدی کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں کی کرتار پور میں ملنے والی ویڈیو بہت جزباتی تھی۔
Appreciate. In fact the video of brothers meeting at kartarpur sahib corridor was very emotional.
— Anupam Trivedi (@AnupamTrivedi26) January 28, 2022
صحافی یوسف جمیل کا ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ کسی کا دل رکھنا بھی تو عبادت ہے۔
کسی کا دل رکھنا بھی تو عبادت ہے۔
— YusufJameelیوسف جمیل (@jameelyusuf) January 28, 2022
انعام الحق نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان دونوں کی حکومتیں 70 سال سے اوپر تمام شہریوں کو بغیر ویزا سفر کرنے کی سہولت دیں۔
پاکستان اور انڈیا دونوں حکومتوں کو چاہئے کہ وہ 70 سال سے اوپر تمام شہریوں کو بغیر ویزہ سفر کرنے کی سہولت دیں۔ یہ ان بزرگ شہریوں کا حق ہے۔
— inam ul Haq (@inam44pk) January 28, 2022