سابق رکن صوبائی اسمبلی کو جعلی ڈگری پر تین سال کی سزا

فائل فوٹو

ڈیرہ اسماعیل خان کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے خلیفہ عبدالقیوم کو یہ سزا سنائی۔ وہ 2008ء میں ڈیرہ اسماعیل خان سے آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئے تھے۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے سابق رکن صوبائی اسمبلی خلیفہ عبد القیوم کو جعلی ڈگری کے مقدمے میں ایک ذیلی عدالت نے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے خلیفہ عبدالقیوم کو یہ سزا سنائی۔ وہ 2008ء میں ڈیرہ اسماعیل خان سے آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئے تھے۔

پاکستان کی عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے سابق قانون سازوں کو اپنی تعلیمی اسناد کے لیے پانچ اپریل تک کی حتمی مہلت دے رکھی ہے اور اُن سے کہا کہ وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے اپنی اسناد کی تصدیق کروائیں۔

2008ء کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بی اے کی ڈ گری کی شرط ضروری تھی لیکن بعد میں قانون سازی کے ذریعے اُسے ختم کر دیا گیا۔

تاہم سابق اراکین قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلیوں میں سے کئی کو جعلی ڈگری کی بنیاد پر انتخابات لڑنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی پر بھی حال ہی جعلی ڈگری کے معاملے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

دریں اثناء صوابی میں بھی ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی جاوید خان ترکئی کو دہری شہریت کے مقدمے میں ایک سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔