پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کی فون پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا بیان حقائق کے منافی ہے اور بات چیت میں امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے پاکستان میں مبینہ طور پر فعال دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نیوئٹ سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے پاکستان میں فعال دہشت گرد گروپوں اور افغانستان میں امن کی کوششوں کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
Pakistan takes exception to the factually incorrect statement issued by US State Dept on today’s phone call btwn PM Khan & Sec Pompeo. There was no mention at all in the conversation about terrorists operating in Pakistan. This shd be immediately corrected.
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) August 23, 2018
تاہم پاکستانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گفتگو کے دوران پاکستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور یوں امریکی محکمہ خارجہ کا بیان حقائق سے یکسر عاری ہے۔
توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ 5 ستمبر کو مختصر سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے جہاں وزیر اعظم عمران خان اور اپنے پاکستانی ہم منصب سے اُن کی ملاقاتوں کے دوران دو اہم اُمور پر بات چیت متوقع ہے جن میں پاکستان امریکہ تعلقات کی بحالی کے اقدامات اور افغان امن کوششوں کو فروغ دینا شامل ہیں۔