سیلاب سے چار لاکھ سے زائد لوگ متاثر، کئی اضلاع میں ’ہائی الرٹ‘

پنجاب کے ضلع جھنگ میں منگل کی دوپہر مساجد سے اعلانات کر کے لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے کہا گیا۔

پاکستان میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے ترجمان احمد کمال نے منگل کو وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ دریائے چناب میں اس وقت انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور اُن کے بقول ماضی قریب میں اس طرح کے سیلاب کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

’’اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں چار لاکھ تیس ہزار افراد متاثر ہیں، لیکن ہم نے جو تریموں بیراج سے اُوپر جہاں شگاف ڈالا۔ اُس کی وجہ سے مزید ساڑھے چھ سے سات لاکھ کی آبادی اس کے اثر میں آئی ہے۔ اگر مستقبل کے حوالے سے دیکھیں تو نو سے 11 لاکھ تک آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔‘‘

Your browser doesn’t support HTML5

سیلاب متاثرین کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے زائد ہے: احمد کمال

احمد کمال کے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں 22 اضلاع جب کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 10 اضلاع سیلابوں کی زد میں آئے ہیں۔

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی 30 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

اُدھر پنجاب کے ضلع جھنگ میں منگل کی دوپہر مساجد سے اعلانات کر کے لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے کہا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

’’حکومت آپ کے گھروں کو تعمیر کرنے اور معاملات کو ٹھیک کرنے کے لیے آپ کی پوری پوری مدد کرے گی اور پیچھے نہیں ہٹے گی۔‘‘

اسلام آباد میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

امدادی کاموں میں مصروف عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام تر توجہ جھنگ اور ملتان کے اضلاع پر ہے۔ حکام کے مطابق اگر مزید شگاف ڈالے گئے تو ہزاروں خاندان متاثر ہو سکتے ہیں۔

پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے جھنگ کے علاقے میں لوگ سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

’’یہ چھوٹا سیلاب نہیں ہے۔۔۔۔ ایک ایک جان کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ میں نے انتظامیہ کو سخت ہدایت کی ہے کہ لوگ کی منت سماجت کریں کہ وہ نکلیں اگر نہیں نکلتے تو پھر زبردستی نکالا جائے کیوں کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کی جائے۔‘‘

امدادی کاموں میں پاکستانی فوج، سویلین انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اب تک ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد سے 17 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔