’پاکستان فیشن ویک 2015‘ نئے رنگ، ڈھنگ کے ساتھ جاری ہے۔ ان رنگوں میں شہلا چتور کا شاہانہ’آل داراج‘ برائیڈل کلیکشن کا رنگ سب سے نمایاں ہے۔
’شہلا‘ نے 20 سال قبل اپنی منفرد کلیکشن کے ساتھ فیشن کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔
نئے فیشن ویک میں ’آل دا راج‘ کے نام سے ان کا نیا کلیکشن پیش کیا گیا جس کے پہناووں میں برطانوی راج کے شاہانہ انداز اور تمکنت کی جھلک جدید انداز میں نظر آئی۔ ’آئیوری‘ اور ’گولڈ‘ کے امتراج سے تیار کردہ ملبوسات پر شہلا کی مخصوص جھلملاتی جیکٹس نے ہر لباس کو ایک نیا انداز عطا کیا ہے۔
روایتی دستکاری کے ہنر کا شاہکار چولی اور دھوتی پینٹس ہوں یا پھر خالص سلک اور ویلوٹ کا غرارہ۔۔ہر ایک لباس اپنی جگہ بے مثال ہے۔
لیدر کا دوہری تہہ والا سیاہ لہنگا ایک بالکل مختلف اور نیا آئیڈیا ہے۔
شہلا کے کلیکشن کی ایک اور نمایاں خصوصیت 16ویں اور 18ویں صدی کے رنگ میں ڈیزائن کردہ لہنگے اور دھوتی پینٹس ہیں، جن کے ساتھ اسکرین پرنٹ سلک پر روایتی مکیش، کشمیری زردوزی، تلا و دھاگے اور میٹل کا کام دیکھنے والوں کی نگاہوں کو خیرہ کرنے کے لئے کافی ہے۔
کلاسک روبی کے استعمال نے بھی ملبوسات کو نیا رنگ دے دیا۔
مہارانیوں کے زیورات سے متاثر ہوکر شہلا کی ڈیزائن کردہ جیولری نے اس دور کی بھرپور عکاسی کی اور تمام ملبوسات کو شاہی رنگ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
ماتھا پٹی، چاند بالی ٹیکا، جھومر، جھمکے، رانی ہار اور ست لڑا اور کمر کی پٹی کی تیاری میں موتیوں، کندن، پولکی اور دیگر پتھروں کا استعمال سلیقے سے کیا گیا۔
ملبوسات سے میچ کرتے کلچز، بٹوے اور لیبل شہلا کے اسپائکس جوتے بھی دلفریبی کو بڑھانے میں مرکزی کردار ادا کرتے نظر آئے۔ شہلا کا برائیڈل کلیکشن گلیمر، روایت اور جدت کا حسین امتزاج بن کر سامنا آیا جس نے شائقین سے بھرپور داد وصول کی۔