پاکستان: انتخابات میں امیدواروں کو ذرائع آمدن ظاہر کرنا ہوں گے

(فائل فوٹو)

نئے کاغذات نامزدگی میں امیدوار کو یہ بھی بتانا ہو گا کہ گزشتہ تین سالوں میں سکول، اسپتال یا کسی خیراتی ادارے کو کتنی رقم بطور چندہ دی۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے والے امید واروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے ترامیم کی منظوری دی ہے جن کے تحت امیدوار کو کاغذات نامزدگی میں اپنے اور اپنے اہل و عیال کی 3 سال کی آمدن، ذرائع آمدن، بیرون ملک دوروں اور ٹیکس کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی اور سابق رکن قومی یا صوبائی اسمبلی ہونے کی صورت میں امیدوار کو اپنی پانچ سالہ کارکردگی کی رپورٹ بھی دینی ہو گی کہ اس نے اپنے حلقہ انتخاب کے لیے کیا کیا ؟

منگل کو چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس کے بعد ڈائریکٹر جنرل الیکشن سید شیر افگن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نئے کاغذات نامزدگی میں امیدوار کو یہ بھی بتانا ہو گا کہ گزشتہ تین سالوں میں سکول، اسپتال یا کسی خیراتی ادارے کو کتنی رقم بطور چندہ دی۔

’’ امیدوار کے لیےاپنے اور اپنے اہل و عیال کی جائیداد کی تفصیلات بتانا ضروری ہو گا اور اپنی رہائش گاہ کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق موجودہ قیمت کی تفصیل بھی فراہم کرنی ہو گی‘‘۔

سید شیر افگن کے مطابق امیدوار کو اپنے اہل و عیال کے غیر ملکی پاسپورٹس کی تفصیلات بھی دینا ہوں گی اور یہ بتانا ہوگا کہ اس نے سیاسی جماعت کا ٹکٹ کیسے حاصل کیا اور کیا اس نے پارٹی ٹکٹ کے لیے پیسوں کا لین دین کیا۔

ڈی جی الیکشن نے بتایا کہ ہر انتخابی حلقے کے لیے دو افراد پر مشتمل نگران ٹیمیں بنانے کی بھی منظوری دی گئی جو ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کی روزانہ رپورٹ متعلقہ ریٹرنگ افسر کو دے گی جس کی روشنی میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والی جماعتوں اور امید واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

’’ الیکشن کمیشن نے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کے طرف سے ملک کی مختلف بار کونسلوں کو 25 کروڑ روپے کے فنڈز دینے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی جبکہ سندھ حکومت کی طرف سے 27 ہزار پلاٹ تقسیم کرنے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر چیف سیکرٹری سندھ سے جواب طلب کر لیا ہے‘‘۔