پاکستانی تاریخ کے ’مہنگے ترین‘ انتخابات

Rolling Thunder – парад байкерів-ветеранів війскових дій у Вашингтоні

سید شیر افگن کے مطابق الیکشن کمیشن نے ساڑھے 8 کروڑ ووٹروں میں سے نصف کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا ابتدائی منصوبہ تیار کیا ہے جس پر چھ ارب روپے خرچ ہوں گے۔
رواں سال مئی میں ہونیوالے متوقع عام انتخابات پاکستانی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ہوں گے جن پر 12 ارب روپے کے لگ بھگ اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل الیکشن سید شیر افگن نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ سال 2008ء کے عام انتخابات پر تقریباً 3 ارب روپے کے اخراجات ہوئے تھے۔

’’مگر اس مرتبہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ووٹروں کو پولنگ اسٹیشنوں تک لانے اور ووٹروں کو گھر گھر ان کے پولنگ سٹیشن کی معلومات سے متعلق پرچیاں پہنچانے سمیت دیگر اقدامات کی بدولت الیکشن کمیشن کے انتخابی اخراجات کا تخمینہ بارہ ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔‘‘

سید شیر افگن کے مطابق الیکشن کمیشن نے ساڑھے 8 کروڑ ووٹروں میں سے نصف کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا ابتدائی منصوبہ تیار کیا ہے کیونکہ 2 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر واقع پولنگ سٹیشنوں پر ووٹروں کو پہنچایا جائے گا۔

ان کے بقول اس پر تقریباً 6 ارب روپے خرچ ہوں گے تاہم اگر تمام ووٹروں کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی کی گئی تو یہ رقم 12 ارب روپے تک پہنچ جائیگی اور اس طرح عام انتخابات پر مجموعی طور پر اخراجات 18 ارب روپے تک پہنچ سکتے ہیں۔

ڈی جی الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اس مرتبہ رائے دہندگان کو ان کے ووٹ نمبر اور پولنگ سٹیشنوں کی معلومات سے متعلق پرچیاں بھی الیکشن کمیشن فراہم کرے گا جس پر تقریباً 50 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جبکہ اس سے قبل یہ کام سیاسی جماعتیں اور امیدوار کرتے تھے۔

سید شیر افگن کے مطابق 2013ء کے عام انتخابات کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد اور دیگر امور کی نگرانی کے لیے ملک بھر میں 500 نگران ٹیمیں بھی تشکیل دی جائیں گی ’’ ہر ٹیم دو افراد پر مشتمل ہو گی، ان مانیٹرنگ ٹیموں کو گاڑیاں، سکیورٹی ، کیمرے اور فیول کی فراہمی صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہو گی۔‘‘

سید شیر افگن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹ ڈالنے کی شرح میں اضافے کے لیے اس مرتبہ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 64 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار کر دی ہے تاکہ ووٹر اپنے گھروں کے قریب پولنگ سٹیشنوں پر آ کر اپنا جمہوری حق استعمال کر سکیں

’’ ہمیں سب سے زیادہ مسائل صوبہ بلوچستان اور صوبہ سندھ میں در پیش ہیں جہاں دور دراز علاقوں پر مشتمل حلقے ہیں اور ان علاقوں کے پولنگ اسٹیشنو ں پر ووٹروں کو پہنچانا اور واپس گھروں کو چھوڑنا ہے اس کے علاوہ فوج، رینجرز اور ایف سی کو بھی انتخابی فرائض سرانجام دینے کے دوران نقل وحمل پرکروڑوںروپے لاگت آئے گی۔‘‘

ان کے مطابق اقوام متحدہ کا ترقیاتی ادارہ یو این ڈی پی اور انٹر نینشنل فاﺅ نڈیشن آف الیکٹورل سسٹم رائے دہندگان کی تر بیت کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی مدد کر رہا ہے اور یو این ڈی پی نے اس مقصد کے لئے بیس لاکھ امریکی ڈالر مختص کئے ہیں۔