آرٹیفیشیل انٹیلی جنس سے بنی ویڈیوز کی مدد سے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا پر آنے والی ایسی ویڈیوز کے ذریعے مختلف سیاسی قائدین کی طرف سے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جا رہا ہے اور اس کے جواب میں قائدین انہیں فیک کہہ کر بائیکاٹ سے لاتعلقی کے اعلانات کر رہے ہیں۔
انتخابات سے صرف ایک روز قبل بدھ کی شام پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے بنی ویڈیو سامنے آئی جس میں انہوں نے حکومتی اداروں اور الیکشن کمیشن پر الزامات عائد کرتے ہوئے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ان کے امیدوار اس انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اسے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلا جا رہا ہے جن میں بیشتر کا تعلق ان کے مخالفین میں سے ہے۔
ان سوشل میڈیا پوسٹس کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک پیغام میں ان خبروں کی تردید کی گئی اور کہا گیا کہ دنیا کو بتائیں کہ ناجائز اور فاشسٹ حکومت کس حد تک گر گئی ہے۔ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کل عام انتخابات کے لیے بڑے پیمانے پر ٹرن آؤٹ سے گھبرا کر کنٹرولڈ میڈیا کے ذریعے انتخابات کے بائیکاٹ کے بارے میں جعلی خبریں اور جعلی آڈیو چلائی جارہی ہے۔
Let the world know that this is the level to which the illegitimate, fascist regime has stooped to!Petrified of the massive turnout tomorrow for General Elections, the controlled media is being used to run a fake news about PTI boycotting elections, along with running a fake… pic.twitter.com/HCy49I7Fey
— PTI (@PTIofficial) February 7, 2024
یہ معاملہ یہاں ہی ختم نہیں ہورہا بلکہ پاکستان تحریک انصاف کے حلقہ این اے 55 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایہ یافتہ پنجاب کے سابق وزیر قانون راجہ بشارت کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں وہ عمران خان کے کہنے کے مطابق انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اور امیدوار راجہ بشارت نے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا۔ pic.twitter.com/q0jqN818DV
— PML(N) (@_pmlnoffical) February 7, 2024
یہ ویڈیوز پاکستان مسلم لیگ(ن) کے جعلی آفیشل اکاؤنٹ سے بھی چلائی گئی اور راجہ بشارت کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا لیکن کچھ ہی دیر میں راجہ بشارت نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اس ویڈیو کی مکمل تردید کی اور کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آئی ہے جس کی وہ تردید کرتے ہیں اور وہ بدستور انتخاب میں موجود ہیں اور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے ہمارے عزم کو شکست نہیں دے سکتے
آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے فیک ویڈیو پھیلائی جا رہی ہیں۔ میں حلقہ #NA55 سے تحریک انصاف کا اُمیدوار ہوں اور انشاللہ کل ہم یہ سیٹ بھاری لیڈ سے جیتیں گے۔ #ووٹ_قیدی_عمران_خان_کا pic.twitter.com/Um3uLRwEtM
— Muhammad Basharat Raja (@RajaBasharatLAW) February 7, 2024
سوشل میڈیا پر سیالکوٹ سے سابق وزیردفاع خواجہ آصف کے مقابلہ میں الیکشن لڑنے والی ریحانہ ڈار کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہی ہیں۔ لیکن اے آئی ٹیکنالوجی سے بنی یہ ویڈیو بھی فیک ہے۔
کیا سچ ہے کہ عثمان ڈار کی اماں نے بھی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ؟ pic.twitter.com/H6YXxFa0hd
— Javed Iqbal (@javedeqbalpk1) February 7, 2024
اس کے ساتھ ہی لاہور سے نوازشریف کے مقابلہ میں الیکشن لڑنے والی ڈاکٹر یاسمین راشد کی فیک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ رہی ہیں، یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ ڈاکٹر یاسمین راشد اس وقت نو مئی کے کیسز کی وجہ سے لاہور کی جیل میں قید ہیں۔
‼️ڈاکٹر یاسمین راشد کی ویڈیو بھی منظر عام پر‼️انتخابات میں اپنی واضح شکست دیکھ کر ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ تحریک انصاف میں واضح دراڑ نظر آنی شروع ہوچکی ہے۔ مفت میں ٹکٹ لینے والے سب فرار ہونے لگے pic.twitter.com/hyDib81qGV
— PTI Insider (@PTI_Insider) February 7, 2024
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے بھی ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بائیکاٹ سے متعلق ان خبروں کی تردید کی اور ایک ٹی وی چینل کے سکرین شاٹس شئیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹی وی جھوٹی خبر چلا رہا ہے۔ عمران خان چاہتا ہے آپ سب کل ووٹ ڈالیں۔ یہ جھوٹی آرٹیفشل انٹیلی جینس سے بنائی گئی آڈیو ہے۔ ہر صورت نکلیں ووٹ ڈالیں۔ یہ عمران خان کا پیغام ہے۔
چوہدری نظام دین کے کہنے پر سنو ٹی وی یہ جھوٹی خبر چلا رہا ہے۔ عمران خان چاہتا ہے آپ سب کل ووٹ ڈالیں۔ یہ جھوٹی آرٹیفشل انٹیلجنس سے بنائی گئی آڈیو ہے۔ ہر صورت نکلیں ووٹ ڈالیں۔ یہ عمران خان کا پیغام ہے۔ pic.twitter.com/uklNKRPP3G
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 7, 2024
ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین بیرسٹر گوہر خان مختلف چینلز پر آئے اور بائیکاٹ کی خبروں کی مکمل تردید کی ۔
ہم ان جعلی آڈیوز کی تردید کرتے ہیں، الیکشن کا کوئی بائیکاٹ نہیں ہوگا۔ ہماری تیاری مکمل ہے اور ہمارے ووٹرز بہت پر جوش ہیں، ہم الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، چئرمین پی ٹی آئی گوہر خان@BarristerGohar#نکلو_ووٹ_دو_کپتان_کو pic.twitter.com/KOJdZzE5cV
— PTI (@PTIofficial) February 7, 2024
سوشل میڈیا پر اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے انتخابات پر اثرانداز ہونے اور فیک ویڈیوز کے حوالے سے صرف یہی ویڈیوز نہیں بلکہ کئی حلقوں میں امیدواروں کی طرف سے دستبردار ہونے کی فیک نیوز بھی گردش کر رہی ہیں۔
اس بارے میں سوشل میڈٰیا کے استعمال سے متعلق میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے اسد بیگ نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں اس حوالے سے اب تک کوئی قوانین موجود نہیں کہ اس طرح کی ڈیپ فیک ویڈیوز بنانے اور اے آئی کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل ہی اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ اس طرح کی ویڈیوز پھیلائی جائیں گی جن کے ذریعے انتخابی نتائج پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہوگی۔
سوشل میڈٰیا پر ایسی ویڈیوز ہی نہیں بلکہ جعلی نوٹیفکشن بھی گردش میں ہیں جن میں بعض امیدواروں کی دستبرداری یا انہیں الیکشن لڑنے سے روکنے کا بتایا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے تمام امیدواروں کی تبدیلی کا عمر ایوب کے دستخط سے ایک جعلی نوٹیفکیشن سامنے آیا جس کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے اس قسم کے کسی بھی نوٹیفکیشن کی تردید کی گئی۔ اسی طرح سیالکوٹ کے ایک امیدوار کے بارے میں قادیانی ہونے کی بنا پر نااہل قرار دیکر الیکشن لڑنے سے روکنے کی خبر عام ہوئی جس پر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے الیکشن کمیشن کے ایسے کسی بھی اعلامیہ کی تردید کی اور کہا کہ اس امیدوار کے حوالے سے ایسا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیاْ
اس قسم کی ویڈیوز اور جعلی خبروں کے حوالے سے حکومت کی طرف سے اب تک کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی البتہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے انتخابی مہم کا وقت ختم ہونے کے بعد بھی ٹی وی چینلز پر سیاسی جماعتوں کے اشتہارات چلانے پر پیمرا کو سختی سے ہدایت کی ہے وہ ایسے تمام چینلز کا محاسبہ کرے اور الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 182 اور کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ برائے قومی میڈیا کی پابندی کو یقینی بنائے۔
ای سی پی کے مطابق کمیشن نے پیمرا کو یاد دہانی کرائی ہے کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 182 اور کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ برائے قومی میڈیا کے تحت 6 فروری کی شب 12 بجے کے بعد الیکشن مہم، اشتہارات و دیگر تحریری مواد کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر تشہیر پر پابندی ہے اور اس پابندی کی خلاف ورزی کے مرتکب الیکٹرانک میڈیا چینلز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
پاکستان میں سائبر جرائم کے لیے ایف آئی اے کا ادارہ عام طور پر کیسز درج کرتا ہے اور ایسی چیزوں کے سامنے آنے پر کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔ لیکن اب تک ایف آئی اے کی طرف سے بھی ایسی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی جس میں انہوں نے جعلی خبروں یا فیک ویڈیوز کے خلاف کوئی کارروائی شروع کی ہو۔