عید الاضحیٰ کے موقع پر ایثار و قربانی کے فلسفے پر عمل کرنے پر زور

(فائل فوٹو)

دنیا کے بعض دیگر ممالک کی طرح بدھ کو پاکستان میں بھی عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے اور اس دن ملک بھر میں شہر وں اور قصبوں میں بدھ کی صبح منعقد ہونے عید کی نماز کی اجتماعات کے موقع پر مختلف شہروں اور قصبوں میں سیکورٹی کی خصوصی انتظامات کیے گئے۔

عید الاضحیٰ کا تہوار دس ذوالججہ کو منایا جاتا ہے اور حضرت ابراہیم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اس موقع پر مسلمان کی ایک بڑی تعداد جانوروں کی قربانی کرتے ہیں ۔

وزیر اعظم عمران خان اور صدرمملکت ممنون حسین نے عید کے موقع پر قوم کے نام اپنے اپنے الگ الگ تہنیتی پیغامات میں قربانی کے فلسفے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی تلقین کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے قوم پر زور دیا کہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی اور اجتماعی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قربانی ایک ایسا آفاقی جذبہ ہے کہ اس کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ" ہمیں اس موقع پر ان افراد کو بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے جنہوں نے ملکی کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔"

صدر ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ عید کے موقع پر دی جانے والی قربانی پیغمبر ابراہیم کی طرف سے قائم کی جانے والی قربانی کی بے مثال روایت کی یاد دہانی کرواتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مذہبی رواداری و ہم آہنگی اور امن و محبت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

دینا کے بعض دیگر ملکوں بشمول افغانستان، مشرق وسطیٰ، سعودی عرب اور یورپی ملکوں میں عید الاضحیٰ کا تہوار منگل کو منایا گیا جبکہ بھارت، بنگلادیش، نیپال اور سری لنکا میں عیدالاضحیٰ بدھ کو منائی جارہی ہے۔

عیدالاضحیٰ مسلمانوں کی طرف سے ہر سال منایا جانے والا دوسرا بڑا مذہبی تہوار ہے اور اس کا آغاز 10 ذوالحجہ کو مسلمان کی طرف سے فریضہ حج کی ادائیگی کا باقاعدہ آغاز ہوتا ہے اور اس موقع پر مسلمان اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں کی لیے خصوصی ضیافیتوں کا اہتمام کرتے ہیں۔