شمالی وزیرستان میں تین ڈرون حملوں میں کم ازکم 15جنگجو ہلاک

شمالی وزیرستان میں تین ڈرون حملوں میں کم ازکم 15جنگجو ہلاک

شمالی وزیرستان کے تین مختلف علاقوں پر بدھ کے روز کیے گئے ، پاکستانی حکام کے مطابق، امریکی میزائل حملوں میں کم ازکم 15 مشتبہ جنگجو ہلاک ہو گئے ۔اطلاعات کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیاروں یا ڈرونز سے داغے گئے میزائلوں کا پہلا ہدف ڈانڈے درپہ خیل میں مشتبہ ٹھکانہ تھا اور اس واقعے میں کم از کم دس عسکریت پسندوں کا مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

دوسرا حملہ شمالی وزیرستان میں دتہ خیل کے علاقے انبور شگا نامی گاؤں میں شدت پسندوں کی ایک گاڑی پر کیا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔

بدھ کی رات میران شاہ کے قریب تیسرے حملے میں 4 جنگجو ہلاک ہوئے۔

افغان سرحد سے ملحقہ ڈانڈے درپہ خیل اور دتہ خیل کے علاقے افغان طالبان کمانڈر جلال الدین حقانی نیٹ ورک کا مضبوط گڑھ سمجھے جاتے ہیں ۔

اطلاعات کے مطابق درپہ خیل میں جس گھر کو نشانہ بنایا گیا وہ حقانی نیٹ ورک کے ایک رکن مولوی عزیز اللہ کی ملکیت تھا۔ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ حقانی نیٹ ورک سرحد پار افغانستان میں نیٹو افواج پر حملوں میں ملوث ہے اور شمالی وزیرستان میں ان شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے حالیہ مہینوں میں پاکستان کے اس سرحدی قبائلی علاقے میں تواتر سے مبینہ امریکی ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔

تاہم رواں ماہ ان کارروائیوں میں غیر معمولی تیزی آئی ہے اور اب تک شمالی وزیرستان میں چھ میزائل حملے کیے جاچکے ہیں جن میں مجموعی طورپر 30 سے زائد مشتبہ عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں۔