پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف ایک بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے ان دنوں روس کے دورے پر ہیں۔
اُنھوں نے اس موقع پر روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے الگ ملاقات بھی کی۔
روس کی وزارت دفاع سے جاری بیان کے مطابق خواجہ آصف نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ ماسکو افغانستان میں استحکام کے لیے کردار ادا کرے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
روسی ہم منصب سے ملاقات سے قبل خواجہ آصف نے ماسکو میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برداری کے تعاون سے افغانوں کی زیر قیادت، افغانستان میں امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ہی افغانستان میں بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہا تھا کہ ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ ماسکو افغان طالبان کی مدد کر رہا ہے۔
روس افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کرنے کی تردید کرتا رہا ہے۔
تجزیہ کار حسن عسکری رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی طرف سے روس کو افغانستان میں استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش پر امریکہ کو تحفظات ہو سکتے ہیں۔
’’افغانستان میں روس کے بڑھتے ہوئے کردار کو امریکہ شک کی نظر سے دیکھتا ہے۔۔۔ اور وہ پاکستان کی اس بات پر بھی شک کرے گا۔ اہم تو یہ ہی ہے کہ تینوں بڑی طاقتیں امریکہ، روس اور چین (افغانستان میں قیام امن کے لیے) مل کر کام کریں۔‘‘
واضح رہے کہ حال ہی میں روس نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کے سلسلے میں ایک کانفرنس کی میزبانی کی تھی، جس میں چین، پاکستان، بھارت اور ایران سمیت 11 ممالک نے شرکت کی تاہم امریکہ کی طرف سے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی گئی۔
پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں اور انھیں معمول پر لانے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کی قیادت میں پاکستان کی فوج کے ایک وفد نے افغانستان کا دورہ کیا اور گزشتہ ہفتے مزار شریف میں افغان نیشنل آرمی کے ایک فوجی اڈے پر ہونے والے حملے کے دوران زخمی ہونے والوں کو مفت علاج کی فراہمی کی پیش کش کی۔
پاکستان فوج کے وفد نے افغانستان کے قائم مقامی وزیر دفاع طارق شاہ اور افغانستان کی فوج کے سربراہ جنر محمد شریف سے ملاقات کی۔
افغان حکام کو بتایا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔
دریں اثنا پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں تصدیق کہ رواں ماہ کے اواخر میں پاکستانی پارلیمان کے اراکین پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد افغانستان کا دورہ کرے گا۔
نفیس ذکریا نے کہا کہ ایسے دورے اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ پاکستان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔