افغانستان، ترکی اور پاکستان کی افواج نے مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز کیا ہے جن کا مقصد حربی تدابیر کا تبادلہ اور تینوں ملکوں کے درمیان عسکری تعاون کو مزید وسعت دینا ہے۔
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کی طرف سے جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے علاقے تُزلہ میں ہونے والی یہ سہ فریقی مشقیں ایک ہفتے تک جاری رہیں گی۔
”یہ مشقیں تینوں ملکوں کو انتہاپسندی اور دہشت گردی کے انسداد سے متعلق فوجی تعلقات مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی ۔“
بیان کے مطابق ان مشقوں میں تینوں ملکوں کی افواج کے ٹینک شکن دستوں میں شامل اہلکار اور ماہر نشانہ باز، جنھیں فوجی اصطلاح میں ’سنائیپر‘ کہتے ہیں، حصہ لے رہے ہیں۔ مشقوں کے دوران شہری علاقوں میں فوجی آپریشنز کے علاوہ بنیادی جنگی تربیت، دوران جنگ عسکری وسائل و دستوں کی ترتیب، اور بارودی مواد کے استعمال کی تربیت بھی دی جائے گی۔