بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے، گرین شرٹس نے دوسرے میچ میں سری لنکا کو چھ وکٹ کے مارجن سے شکست دے کر مسلسل دوسری کامیابی حاصل کرلی اور سب سے زیادہ رنز کے کامیاب تعاقب کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
حیدرآباد دکن میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے اس میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے نو وکٹ کے نقصان پر 344 رنز اسکور کیے تھے جس کے جواب میں پاکستان نے ہدف دس گیندوں قبل ہی چار وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے آئرلینڈ کو ورلڈ کپ میچ کی دوسری اننگز میں سب سے زیادہ رنز کے کامیاب تعاقب کے ریکارڈ سے محروم کردیا، آئرش ٹیم نے 2011 میں انگلینڈ کو اپ سیٹ کرکے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
یہ ورلڈ کپ ایونٹس میں پاکستا ن کی سری لنکا کے خلاف مسلسل آٹھویں کامیابی ہے، سری لنکا کی ٹیم گرین شرٹس کے خلاف میگا ایونٹ میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکی ہے۔
Tons from Abdullah Shafique and Mohammed Rizwan guide Pakistan to the most successful chase in @cricketworldcup history 🔥#CWC23 #PAKvSL 📝: https://t.co/qVJCYjJyt3 pic.twitter.com/xfEl6xTBwl
— ICC (@ICC) October 10, 2023
اس میچ میں کامیابی سے پاکستان کو دو قیمتی پوائنٹس مل گئے ہیں جس کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر اس نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی ہے ، اس وقت نیوزی لینڈ اور پاکستان دونوں کے چار چار پوائنٹس ہیں، بہتر رن ریٹ کی وجہ سے کیوی ٹیم پہلی پوزیشن پر ہے۔
آج ایونٹ میں ایک میچ کھیلا جائے گا جس میں میزبان بھارت اور افغانستان کی ٹیمیں نئی دلی میں مدمقابل ہوں گی، اس میچ میں فتح بھارت کو ٹاپ تھری پوزیشن میں پہنچا دے گی، جس کے بعد 14 اکتوبر کو اس کا سامنا پاکستان سے ہوگا۔
🚨RECORDS-TUMBLING NIGHT IN HYDERABAD Highest successful chase in a @cricketworldcup match ✅Highest successful run-chase for 🇵🇰 in an away game ✅#PAKvSL | #DattKePakistani | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/5GIcUAdXNx
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 10, 2023
سری لنکا کی جانب سے دو بلے بازوں کی سینچریاں ، نو وکٹ پر 344 رنز بنائے
پاکستان کے خلاف میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن اسے کوشال پریرا کی صورت میں پہلا نقصان دوسرے ہی اوور میں اٹھانا پڑا جب وہ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد پتھوم نسانکا اور کوشال مینڈس نے اننگز کو سنبھالا اور 16 اوورز سے بھی کم وقت میں دوسری وکٹ کی شراکت میں 102 رنز جوڑے۔
جب اوپنر پتھوم نسانکا 51 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو سماراوکراما نے مینڈس کے ساتھ رنز بنانے کے سلسلے کو آگے بڑھایا، دونوں کھلاڑیوں نے پاکستانی پیسرز اور اسپنرز کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنائی اور سینچریاں اسکور کیں۔
Kusal Mendis was once again in pristine touch in Hyderabad against Pakistan ✨#CWC23 | PAK#SL pic.twitter.com/Oxzxw3DBsW
— ICC (@ICC) October 10, 2023
کوشال مینڈس صرف 77 گیندوں پر 122 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ سماراوکراما نے 89 گیندوں پر 108 رنز کی اننگز کھیلی۔ان دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹیں گرنے کا ایسا سلسلہ جاری ہوا جو آخری اوور میں نو وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز پر تھما۔
پاکستان کی جانب سے سب سے کامیاب بالر حسن علی رہے جنہوں نے 71 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، حارث روؤف نے دو اور شاہین آفریدی نے ایک وکٹ حاصل کی لیکن دونوں کافی مہنگے ثابت ہوئے۔
A scintillating 82-ball ton from Sadeera Samarawickrama propels Sri Lanka to a strong position 💪@mastercardindia Milestones 🏏#CWC23 #PAKvSL 📝: https://t.co/CoanO0rz9s pic.twitter.com/cl2VE9H3El
— ICC (@ICC) October 10, 2023
دونوں فرنٹ لائن اسپنرز شاداب خان اور محمد نواز کو بھی اپنی ایک ایک وکٹ کے لیے بالترتیب 55 اور 62 رنز دینا پڑے۔
گراؤنڈ میں پاکستان کی مایوس کن فیلڈنگ کی وجہ سے سری لنکن بلے بازوں نے خوب فائدہ اٹھایا، امام الحق اور شاہین شاہ آفریدی نے میچ کے آغاز میں ہی دو نسبتا آسان کیچز گرائے جس کا نقصان ٹیم کو اٹھانا پڑا۔
Back-to-back wickets! 🎯@RealHa55an comes back to take the key scalps of Kusal Mendis and Charith Asalanka ☝️#PAKvSL | #DattKePakistani | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/iaBZjrRpl7
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 10, 2023
پاکستان کی کامیابی میں عبداللہ شفیق ، محمد رضوان کا ہاتھ، کئی نئے ریکارڈز بنے
پاکستان نے آج کے میچ کے لیے آؤٹ آف فارم فخر زمان کی جگہ عبداللہ شفیق کو موقع دینے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا، امام الحق کے صرف 12 اور بابر اعظم کے صرف 10 رنز بنانے کے بعد انہوں نے اپنے پانچویں ون ڈے میچ میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور محمد رضوان کے ساتھ اننگز کو سنبھالا۔
دو وکٹیں گرنے کے باوجود عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے رنز بنانے کے سلسلے کو آگے بڑھایا اور مزید کسی نقصان کے اسکور کو 231 تک پہنچایا۔
Abdullah Shafique keeps the Pakistan chase alive with a splendid maiden ODI hundred 👊@mastercardindia Milestones 🏏#CWC23 #PAKvSL 📝: https://t.co/lEY7MPadne pic.twitter.com/MbR3jI48O9
— ICC (@ICC) October 10, 2023
پہلے عبداللہ شفیق نے 97 گیندوں پر اپنی پہلی ون ڈے سینچری اسکور کی، اس کے بعد محمد رضوان نے بھی اتنی ہی گیندوں پر 100 کا ہندسہ عبور کیا۔
اپنے ورلڈ کپ ڈیبیو میچ میں عبداللہ شفیق نے 103 گیندوں کا سامنا کرکے 113 رنز بنائے جس میں تین چھکے اور دس چوکے شامل تھے، اس کارکرددگی کے ساتھ ہی وہ ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں سینچری بنانے والے پہلے پاکستانی بھی بن گئے۔
First Pakistan batter to score a 💯 on @cricketworldcup debut! Take a bow, @imabd28 🫡#PAKvSL | #DattKePakistani | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/15ZmdxbD8Y
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 10, 2023
محمد رضوان کے ساتھ انہوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 176 رنز جوڑے، عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہوتے ہی سعود شکیل کریز پر آئے اور انہوں نے محمد رضوان کے ساتھ 95 رنز کی شراکت قائم کی جس نے پاکستان کو کامیابی کی راہ پر گامزن کیا۔
پاکستانی وکٹ کیپر نے پاؤں میں تکلیف کے باوجود اپنی اننگز جاری رکھی اور 121 گیندوں پر تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 131 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
🌟 Player of the match 🌟Career-best score in a record World Cup chase 🫶#PAKvSL | #DattKePakistani | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/tjJ8TWXPpX
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 10, 2023
آخری اوورز میں افتخار احمد کے دس گیندوں پر 22 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے پاکستان کو ریکارڈ چیس کا مالک بنادیا، اس سے قبل کسی بھی ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ کی دوسری اننگز میں 345 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب نہیں کیا تھا۔
سن 2011 میں آئرلینڈ نے 329 رنز بناکر انگلینڈ کو اپ سیٹ شکست دی تھی، اس میچ میں کیون او برائن نے صرف 50 گیندوں پر اس وقت کی تیز ترین سینچری بنائی تھی۔
An all-time record chase ✅Four centurions for first time ✅#PAKvSL at #CWC23 saw runs flow in a thrilling encounter as Mohammad Rizwan stole the show.📝 Match Report 👇https://t.co/dYIjJKNHiO
— ICC (@ICC) October 10, 2023
عبداللہ شفیق نے جہاں ورلڈ کپ ڈیبیو پر سینچری اسکور کی وہیں محمد رضوان بھی میگا ایونٹ میں سینچری بنانے والے دوسرے پاکستانی وکٹ کیپر بن گئے، اس سے قبل 2015 میں سرفراز احمد ورلڈ کپ میں سینچری بناکر یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کی جانب سے دو دو بلے بازوں کی سینچریاں بھی ایک انوکھا ریکارڈ ہے، اس سے قبل کسی بھی ورلڈ کپ مقابلے میں مجموعی طور پر تین سے زیادہ سینچریاں اسکور نہیں ہوئیں۔
ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں بھی ایسا صرف تیسری بار ہوا، سب سے پہلے 1998 میں لاہور کے مقام پر پاکستان اور آسٹریلیا کے ون ڈے میچ میں ایسا ہوا تھا۔
دوسری مرتبہ 2013 میں ناگپور میں آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل میں چار سینچریاں اسکور ہوئی تھیں۔