بلوچستان میں چھوٹے ڈیموں کے تعمیراتی منصوبے

بلوچستان کا ایک فضائی منظر

بلوچستان کے محکمہ آبپاشی کے ڈپٹی سیکرٹر ی خدائید اد خان خجک نے کہا ہے کہ بلوچستان کی حکومت نے صوبے میں پانی کی گر تی ہوئی سطح کو کنٹرول کر نے کیلئے صوبے کے مختلف اضلاع میں تین سو ڈیم تعمیر کئے جا چکے ہیں جن کے خاطر نتائج بر آمد ہوئے ہیں ۔

جن علاقوں میں یہ ڈیمز مکمل ہوئے ہیں وہاں کئی عشر وں سے بند کاریز وں میں پانی کی بحالی کے علاوہ ٹیوب ویلوں کے ذریعے حاصل کیے جانے والے پانی میں بھی اضافہ ہو ا ہے، جس پر صوبے کے زمیندارکافی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

وائس اف امر یکہ سے گفتگو کر تے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں صوبے میں مزید ایک سو پچیس چھوٹے اور بڑے ڈیمز تعمیر کرنا چاہتی ہیں۔ بلوچستان حکومت کی درخواست پر وفاقی حکومت کے رواں سال کے ترقیاتی پروگرام میں ایک سو ڈیم شامل کئے گئے ہیں جن پر مر حلہ وار کام شروع کیا جائے گا۔

ڈپٹی سیکرٹر ی خدائیداد خان خجک نے کہا کہ پہلے مر حلے میں بیس ڈیلے ایکشن ڈیمز پر کام شروع ہو گیا ہے۔

محکمہ آبپاشی کے ماہرین کے مطابق بلو چستان میں کئی عشروں پہلے زراعت کے لئے دوہزار سے زائد کاریزوں اور لگ بھگ تین سو چشموں کا پانی استعمال کیا جاتا تھا، لیکن بارشوں میں کمی اور صوبے کے مختلف اضلاع میں لگائے گئے چھبیس ہزار سے زائد ٹیوب ویلوں کے ذریعے سالانہ 3600 کیوسک فٹ پانی نکا لنے سے زیر زمین پانی کی سطح ایک ہزار فٹ سے زیادہ نیچے چلی گئی ، جس کے باعث تمام کاریز اور چشمے خشک ہو چکے ہیں۔

ماہر ین کے مطابق پانی کی تیز ی سے گر تی ہو ئی سطح کو کنٹرول کر نے کے لئے بارشوں کے پانی کو ڈیمز میں جمع کر نے، خصوصاً ری چارج ڈیموں کی تعمیر اور پہاڑوں کے دامن میں پشتے باندھنے کا کام تر جیحی بنیادو ں پر کر نا چاہیے ۔