ذوالقرنین حیدر کو انگلینڈ کے کرکٹ کلب کی جانب سے نمائندگی کی پیشکش

ذوالقرنین حیدر کو انگلینڈ کے کرکٹ کلب کی جانب سے نمائندگی کی پیشکش

برطانیہ میں سیاسی پناہ کے خواہشمند پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کو انگلینڈ کے لشنگز کرکٹ کلب نے معاہدے کی پیشکش کی ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق لشنگز کرکٹ کلب کے چیئرمین ڈیوڈ فوب نے ذوالقرنین حیدر کو پیشکش کی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو آئندہ سال دو ہزار گیارہ کے سیزن میں وہ لشنگز کرکٹ کلب کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف ، سری لنکن اسپینئر مرلی دھرن اور زمبابوے کے اولنگا سمیت کئی نامور کرکٹرزاس کلب کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ موجودہ لیشنگز کلب کی ورلڈ الیون میں رچی رچرڈسن، کرٹلی امبروز اور جیسن گلیسپی جیسے نامور کھلاڑی شامل ہیں۔

لیشنگز کے چیئرمین ڈیوڈ فوب نے بتایا کہ زمبابوے کے کھلاڑی ہینری اولنگا کو ان کے ملک میں قتل کی دھمکیاں ملنے کے بعد کلب ٹیم میں جگہ دی گئی تھی، اور وہ یہ سمجھتے ہیں ذوالقرنین ہمارے ساتھ کھیل کر خود کو محفوظ خیال کریں گے۔

ذوالقرنین حیدر اس وقت سے توجہ کا مرکزبنے ہوئے ہیں جب سے وہ جنوبی افریقہ کے خلاف پانچویں ایک روزہ میچ سے قبل اچانک دبئی سے لندن پہنچ گئے اور وہاں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔ گزشتہ روز انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لندن میں کسی مالی فائدے کے لئے نہیں بلکہ اپنی جان بچانے کے لئے آئے ہیں اوراگر ان کے خلاف کوئی منفی چیز ثابت ہو جائے تو وہ سزا کیلئے تیار ہیں۔

اطلاعات کے مطابق چار ایک روزہ، تین ٹی ٹوئنٹی اور ایک ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ذوالقرنین حیدر کو دورہ ابوظہبی اور اس سے قبل کھیلے جانے والے میچوں کی فیس نہیں ملی اس لئے وہ مالی طور پر شدید پریشان ہیں ۔ لندن میں سیاسی پناہ سے متعلق ان کی درخواست ابتدائی سماعت کے بعد دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے اور امکان ہے کہ اگر انہیں سیاسی پناہ مل جاتی ہے تو وہ لیشنگز کرکٹ کلب سمیت دیگر آپشنز پر غور کر سکتے ہیں۔