محسن خان ذمّے داریوں سے سبکدوش، ٹیم کی کارکردگی میں اہم کردار

محسن حسن خان کے عبوری کوچ بننے سے ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان لفظ ”شکست “سے نا آشنا ہوا ۔گزشتہ آٹھ میچوں میں سے چھ میں اسے فتح ہوئی جبکہ دو ڈرا ہو گئے ۔

پاکستان میں عبوری کوچ کے منصب پر فائز ہونے والے محسن حسن خان اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ ڈیو واٹمور کو ہیڈ کوچ مقررکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محسن حسن خان کے دور میں گرین شرٹس کی کارکردگی انتہائی متاثر کن رہی ہے اور تینوں طرز کی کرکٹ میں مجموعی طور پر 26 مقابلوں میں سترہ کا نتیجہ پاکستان کے حق میں رہا جبکہ ٹیم کوسات ناکامیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔اس دوران دو مقابلے بغیر نتیجے کے ختم ہوئے ۔

وقاریونس کے مستعفی ہونے کے بعد 3 اکتوبر 2011ء کو محسن خان کوسری لنکا کے خلاف سیریز کیلئے عبوری کوچ مقرر کیا گیا تھا۔ محسن خان کی زیرنگرانی پاکستان نے تین ٹیسٹ سیریز میں سے کوئی بھی سیریز نہیں ہاری جبکہ چار ایک روزہ سیریز میں سے تین میں فتح پاکستان کا مقدر بنی ۔ علاوہ ازیں تین ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سے اسے ایک میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹیسٹ میں کارکردگی
محسن حسن خان کے عبوری کوچ بننے سے ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان لفظ ”شکست “سے نا آشنا ہوا ۔گزشتہ آٹھ میچوں میں سے چھ میں اسے فتح ہوئی جبکہ دو ڈرا ہو گئے ۔

سری لنکا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سریز میں پاکستان نے ایک ، صفر سے کامیابی حاصل کی ۔دو میچ ڈرا ہوئے ۔ بنگلہ دیش کے خلاف دونوں میچوں میں کامیابی حاصل کی اور آخری میں ٹیسٹ رینکنگ میں اول درجے پر فائز انگلینڈ کو سیریز کے تینوں میچوں میں وائٹ واش کر کے تو پاکستان نے سبھی کو حیران کر دیا ۔

ایک روزہ کرکٹ میں کارکردگی
پچاس اوورز کی کرکٹ میں پاکستان نے مجموعی طور پر تیرہ میچ کھیلے جن میں سے آٹھ میں فتح اور پانچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چار سیریز میں سے صرف ایک میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سری لنکا کے خلاف پانچ ایک روزہ سیریز میں چار میچ پاکستان نے جیتے ۔ بنگلہ دیش کے خلاف تین میچوں کی سیریزمیں اسے کلین سوئپ کیا ۔ افغانستان کو ایک میچ میں ہرایا ۔ تاہم انگلینڈ کے خلاف چار میچوں کی سیریز میں گرین شرٹس کو وائٹ واش کا داغ ماتھے پر سجانا پڑا ۔

ٹی ٹوئنٹی میں گرین شرٹس کی کاکردگی
بیس اوورز تک محدود کرکٹ میں بھی پاکستان کی کارکردگی بہتر رہی اورتینوں سیریز میں سے دو پاکستان نے اپنے نام کیں ۔ مجموعی طور پر محسن خان کے زیر نگرانی ٹیم نے پانچ مقابلوں میں حصہ لیا ۔تین میں کامیابی نے پاکستان کے قدم چومے ۔ سری لنکا کے خلاف ایک میچ کی سیریز میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی ۔ بنگلہ دیش کو بھی ایک میچ کی سیریز میں ہرایا تاہم انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں دو صفر سے اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔