پاکستانی ٹیم کی باؤلنگ سائیڈ مضبوط ہے، شعیب اختر

فاسٹ باؤلر شعیب اختر

آصف ، عامر اور پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ پر” سپاٹ فکسنگ“ کے الزامات ثابت ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی ٹربیونل نے رواں ماہ کے اوائل میں بالترتیب سات، پانچ اور دس سال کی پابندی لگا دی تھی۔

فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ محمد عامر اور محمد آصف کا قومی کرکٹ ٹیم میں نہ ہونا ایک بدقسمتی کی بات ہے لیکن فاسٹ باؤلنگ کے شعبے میں پاکستان کے پاس اب بھی اتنی ورائٹی موجود ہے کہ وہ عالمی کپ میں کامیابی حاصل کر سکے۔

آصف ، عامر اور پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ پر” سپاٹ فکسنگ“ کے الزامات ثابت ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی ٹربیونل نے رواں ماہ کے اوائل میں بالترتیب سات، پانچ اور دس سال کی پابندی لگا دی تھی۔

شعب اختر نے اتوار کو بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود، عمر گل، وہاب ریاض اور جنید خان ایسے باؤلرز ہیں جوکسی بھی حریف ٹیم کو مشکلات سے دوچار کرسکتے ہیں۔ ”ہمارے پاس نئی گیند سے باؤلنگ کرانے اور پرانی گیند سے سوئنگ کرنے والے بہترین باؤلر ہیں جو میرے خیال میں حالات کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔“

انھوں نے کہا کہ پرانی گیند کو سوئنگ کرنا پاکستانی ٹیم کا سب سے مضبوط شعبہ ہے۔

35 سالہ شعیب اختر نے یہ عندیہ بھی دیا کہ آئندہ ہفتے سے بنگلادیش، بھارت اور سری لنکا میں مشترکہ طور پر کھیلا جانے والا عالمی کرکٹ کپ اُن کا آخری ٹورنامنٹ ہوسکتا ہے۔ ”یہ میرا تیسرا ورلڈ کپ ہو گاجو یقیناً میرے لیے ایک خاص بات ہے۔ میں مزید کچھ عرصے تک کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں لیکن اس کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اس ورلڈ کپ کے ہر لمحے، ہر بال اور ہر رن کو میں یادگار بنانا چاہتا ہوں۔“

شعیب اختر نے اب تک 160 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیل کر244 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر قومی ٹیم یہ ورلڈ کپ جیتتی ہے تو کرکٹ سے محبت کرنے والے پاکستانی عوام کے لیے یہ ایک بہترین تحفہ ہوگا کیونکہ وہ ایک طویل عرصے سے ملک کے اندر کرکٹ سے لطف اندوز نہیں ہو پا رہے۔

پاکستانی ٹیم کی باؤلنگ سائیڈ مضبوط ہے، شعیب اختر

مارچ 2009ء میں لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے غیر ملکی ٹیمیں پاکستان میں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے سے گریزاں ہیں اور سلامتی کے خدشات کے باعث کرکٹ کے موجودہ عالمی کپ کے میچوں سے بھی اُسے محروم ہونا پڑا۔

ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے والے گذشتہ ورلڈ کپ میں پاکستان پہلے راؤنڈ میں ہی مقابلے سے باہر ہوگیا تھا اور ٹورنامنٹ کے دوران جمیکا کے ایک ہوٹل میں پاکستانی ٹیم کے کوچ باب وولمر مردہ حالت میں ملے تھے۔