اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کی تقرری سے متعلق صدر نے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر کے عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری سے متعلق مقدمے کی سماعت میں عدالت کو بتایا کہ اس معاملے پر صدر آصف علی زرداری نے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نے جمعہ کو جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تقرری کے مقدمے کی سماعت شروع کی تو اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ صدر کی طرف سے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ریفرنس میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر آئینی سوال اٹھائے جائیں گے۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس انور کاسی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا نیا چیف جسٹس مقرر کرنے کے علاوہ اس عدالت کے موجودہ چیف جسٹس اقبال حمید الرحمٰن کو سپریم کورٹ کا جج بنانے اور ایک جج کو مستقل کرنے جب کہ ایک کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارشات کی تھیں۔
ججوں کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے بھی ان سفارشات کو کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا لیکن صدر زرداری کی طرف سے ان تقرریوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی جس کی جمعہ کو سماعت ہوئی۔
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت سے استدعا کی کہ اس مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی جائے جسے منظور کر لیا گیا۔ تاہم سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نے کہا کہ اگر اس عرصے کے دوران صدر نے ریفرنس دائر نا کیا تو مقدمے کی سماعت دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔
جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نے جمعہ کو جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تقرری کے مقدمے کی سماعت شروع کی تو اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ صدر کی طرف سے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ریفرنس میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر آئینی سوال اٹھائے جائیں گے۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس انور کاسی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا نیا چیف جسٹس مقرر کرنے کے علاوہ اس عدالت کے موجودہ چیف جسٹس اقبال حمید الرحمٰن کو سپریم کورٹ کا جج بنانے اور ایک جج کو مستقل کرنے جب کہ ایک کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارشات کی تھیں۔
ججوں کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے بھی ان سفارشات کو کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا لیکن صدر زرداری کی طرف سے ان تقرریوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی جس کی جمعہ کو سماعت ہوئی۔
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت سے استدعا کی کہ اس مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی جائے جسے منظور کر لیا گیا۔ تاہم سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نے کہا کہ اگر اس عرصے کے دوران صدر نے ریفرنس دائر نا کیا تو مقدمے کی سماعت دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔