گیم شوز کے میزبانوں کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

فہد مصطفیٰ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی پر گیم شو کرتے ہیں (فائل فوٹو)

اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے حکم کے باوجود ماہ رمضان میں ٹی وی چینلز پر انعامی پروگرامز اور گیمز شوز نشر کرنے والے چینلز کے مالکان اور ان پروگراموں کے میزبانوں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں ہی ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ رمضان میں ایسے تمام پروگرامز نشر نہ کیے جائیں، لیکن اس کے باوجود بعض چینلز پر گیم شوز دیکھنے میں آ رہے تھے۔

اس ضمن میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

پیر کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم عدولی کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کے خیال میں ٹی وی میزبان شاید عدالتی احکامات کو "ہلکا لے رہے ہیں۔"

الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے 'پیمرا' نے عدالت کو بتایا کہ ان ٹی وی چینلز کے مالکان اور میزبانوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے اے آر وائی، بول ٹی وی، جیو اور ٹی وی ون کے مالکان کے علاوہ معروف اداکار نبیل، فہد مصطفیٰ اور ساحر لودھی کو بھی توہین عدالت کے معاملے پر اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے بدھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

نو مئی کو عدالت عالیہ نے رمضان میں ایسے پروگرامز نشر کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر "رمضان ٹرانسمیشن میں سرکس لگتے رہے تو پابندی لگا دیں گے۔"

عدالت نے ٹی وی چینلز کو پانچ وقت اذان نشر کرنے کا بھی کہا تھا جس پر عملدرآمد دیکھنے میں آ رہا ہے لیکن انعامات تقسیم کرنے والے پروگرامز بھی نشر کیے جا رہے ہیں۔

عدالت عالیہ کے اس فیصلے کے خلاف بعض ٹی وی چینلز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کی سماعت کرنے والے دو رکنی بینچ نے اس پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔