پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے اس سے قبل وزیر اعظم کو 25 جولائی تک صدر زرداری کے خلاف سوئس حکام کو خط لکھنے کا پابند کیا تھا۔
پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے صدر آصف علی زرداری کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کی بحالی سے متعلق سوئس حکام کو خط لکھنے کے لیے وزیر اعظم کو 8 اگست تک کی ’’حتمی‘‘ مہلت دی ہے۔
یہ حکم قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) کے حوالے سے 2009ء میں سنائے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق مقدمے کی بدھ کو ہونے والی سماعت کے دوران جاری کیا گیا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے اس سے قبل رواں ماہ کے وسط میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو 25 جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھنے کا پابند کیا تھا۔
لیکن منگل کو عدالت میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم اہم اُمور پر فیصلوں سے پہلے اپنی کابینہ کا مشورہ لینے کے پابند ہیں، جس نے تاحال اس معاملے پر اپنی حتمی رائے قائم نہیں کی ہے۔
یہ حکم قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) کے حوالے سے 2009ء میں سنائے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق مقدمے کی بدھ کو ہونے والی سماعت کے دوران جاری کیا گیا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے اس سے قبل رواں ماہ کے وسط میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو 25 جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھنے کا پابند کیا تھا۔
لیکن منگل کو عدالت میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم اہم اُمور پر فیصلوں سے پہلے اپنی کابینہ کا مشورہ لینے کے پابند ہیں، جس نے تاحال اس معاملے پر اپنی حتمی رائے قائم نہیں کی ہے۔