جنرل جان کیمبل کی پاکستانی فوج کے سربراہ سے ملاقات

ملاقات میں خاص طور پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کی نگرانی پر رابطوں کو موثر بنانے پر بات چیت کی گئی۔

افغانستان میں امریکی فورسز کے کمانڈر جنرل جان کیمبل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں علاقائی صورت حال پر بات چیت کی ہے۔

یہ ملاقات پیر کو راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے صدر دفتر میں ہوئی۔ افغانستان میں تعینات اس وقت بین الاقوامی افواج کو ’ریزلیوٹ اسپورٹ مشن‘ کا نام دیا گیا ہے، اور جنرل جان کیمبل اُس مشن کے بھی سربراہ ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق راولپنڈی میں ہونے والی ملاقات میں خاص طور پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کی نگرانی پر رابطوں کو موثر بنانے پر بات چیت کی گئی۔

گزشتہ سال جون کے وسط میں پاکستانی فوج کی طرف سے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کے آغاز کے بعد سے پاکستان مسلسل افغان حکام اور وہاں تعینات غیر ملکی افواج سے کہتا رہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں کہ دہشت گرد پاکستانی علاقوں سے فرار ہو کر افغانستان میں داخل نا ہو سکیں۔

لیکن 16 دسمبر 2014ء کو پشاور میں اسکول پر دہشت گردوں کے مہلک حملے کے بعد پاکستان کی طرف سے ان مطالبات میں اضافہ ہوا، کہ نا صرف پاکستان اور افغانستان کی سرحد کی نگرانی کو مزید موثر بنایا جائے بلکہ افغان حکومت اپنی جانب دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی بھی کرے۔

افغان حکام اپنے حالیہ بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ پاکستانی سرحد کے قریب دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جس میں درجنوں مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔

سرحد کی نگرانی اور پڑوسی ملک افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے پاکستان کی عسکری قیادت کے افغانستان میں تعینات امریکی کمانڈر سے بھی قریبی رابطے رہے ہیں۔