سکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران حمید اللہ نامی شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے فوج کے ایک کرنل ایک کیپٹن اور پولیس کے ایک سینیئر سپرنٹنڈنٹ کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔
پاکستان میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ چلاس میں دو فوجی اور ایک اعلیٰ پولیس افسران کو ہلاک کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کوہستان کے علاقے میں سکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران حمید اللہ نامی شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے فوج کے ایک کرنل ایک کیپٹن اور پولیس کے ایک سینیئر سپرنٹنڈنٹ کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔
ملک کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں رواں سال کے وسط میں نانگا پربت کے بیس کیمپ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے دس غیر ملکیوں سمیت 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس واقعے کی تحقیقات کی نگرانی کرنے والے پولیس اور فوج کے افسران کو اگست میں چلاس کے علاقے میں اس وقت گولیاں مار ہلاک کیا گیا جب وہ ایک اعلیٰ سطحی میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے۔
پاکستان کے اس نسبتاً پرامن حصے میں پیش آنے والے واقعات کے بعد سکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کر رکھی تھیں اور رواں ماہ کے اوائل میں نانگا پربت بیس کیمپ واقعے کے ایک مبینہ منصوبہ ساز کو گرفتار کیا تھا۔
اس مبینہ منصوبہ ساز قریب اللہ عرف حسن کے بارے میں حکام نے بتایا تھا کہ وہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر رہ چکا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کوہستان کے علاقے میں سکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران حمید اللہ نامی شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے فوج کے ایک کرنل ایک کیپٹن اور پولیس کے ایک سینیئر سپرنٹنڈنٹ کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔
ملک کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں رواں سال کے وسط میں نانگا پربت کے بیس کیمپ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے دس غیر ملکیوں سمیت 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس واقعے کی تحقیقات کی نگرانی کرنے والے پولیس اور فوج کے افسران کو اگست میں چلاس کے علاقے میں اس وقت گولیاں مار ہلاک کیا گیا جب وہ ایک اعلیٰ سطحی میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے۔
پاکستان کے اس نسبتاً پرامن حصے میں پیش آنے والے واقعات کے بعد سکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کر رکھی تھیں اور رواں ماہ کے اوائل میں نانگا پربت بیس کیمپ واقعے کے ایک مبینہ منصوبہ ساز کو گرفتار کیا تھا۔
اس مبینہ منصوبہ ساز قریب اللہ عرف حسن کے بارے میں حکام نے بتایا تھا کہ وہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر رہ چکا ہے۔