بعض جرائم میں موت کی سزا ختم کریں گے: ملائکہ بخاری

capital punishment

پاکستان کی پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملائکہ بخاری کا کہنا ہے پاکستان کی حکومت اس وقت بعض جرائم میں موت کی سزا ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جسٹس پروجیکٹ پاکستان کے مطابق سال 2014 میں اس پر عائد غیر اعلانیہ پابندی کے خاتمے کے بعد اب تک 513 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے ملک میں سزائے موت کے معاملے پر ایک کتاب شائع کی ہے جس کی رونمائی اسلام آباد میں منقدہ ایک تقریب کی گئی۔ تقریب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملائکہ بخاری نے کہا کہ پاکستان میں جیلوں کی ابتر حالت کی وجہ سے بہت سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اس مقصد کے لیے جیل ریفارمز جلد لائی جا رہی ہیں۔ سزائے موت کے معاملہ پر انہوں نے کہا کہ اس وقت 33 جرائم میں سزائے موت دی ج ارہی ہے جن میں سے کئی جرائم ایسے نہیں کہ ان کی پاداش میں سزائے موت دی جائے۔ لہذا ایسے جرائم جو اتنے سنگین نہیں ہیں ان پر موت کی سزا ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزارت قانون اس بارے میں غور کر رہی ہے جس کے بعد اس پر باقاعدہ قانون سازی کا عمل شروع ہو گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں سزائے موت پر غیراعلانیہ پابندی رہی۔ انہوں نے کہا کہ اس سزا پر عمل درآمد صرف غریب افراد کے لیے ہوتا ہے، کیونکہ دہشت گردوں کو جب یہ سزا دی جاتی ہے تو وہ پہلے سے ہی مرنے کو تیار ہوتے ہیں، جبکہ امیر افراد قصاص اور دیت کے قوانین کا فائدہ اٹھا کر بچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک سابق چیف جسٹس لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے ڈیم بنانے میں مصروف رہے۔

یورپی یونین کے سفیر جان فرانسوا نے کہا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس کا معاملہ سزائے موت کے قانون کی وجہ سے تعطل کا شکار رہا، یورپی یونین چاہتی ہے کہ اس سزا سے متعلق قوانین میں بہتری لائی جائے اور سزا دینے کا عمل شفاف بنایا جائے۔ تقریب میں بتایا گیا کہ اس وقت پاکستانی جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کی تعداد 4 ہزار 6 سو 88 ہے جبکہ دسمبر 2014 کے بعد سے حکومت نے رحم کی ایک بھی اپیل منظور نہیں کی۔

تقریب میں سزائے موت کے ایک سابق قیدی نے جیل میں اپنے تجربات سے بھی آگاہ کیا جبکہ معروف ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے سزائے موت کے قیدیوں کے خطوط پڑھ کر سنائے۔ سرمد نے گزشہ سال اکتوبر میں ڈان ڈاٹ کام پر مسلسل لائیو سٹریمنگ میں سزائے موت کے ایک قیدی کی زندگی کے آخری 24 گھنٹوں کا کردار ادا کیا تھا۔