پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے برما کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی سے بدھ کو رنگون میں ملاقات کی ہے اور ان کی سیاسی جدوجہد کے اعتراف میں انھیں ’بے نظیر بھٹو ایوارڈ برائے جمہوریت‘ پیش کیا ہے۔
پاکستانی صدر اپنے بیٹے بلاول اور بیٹی آصفہ کے ہمراہ آنگ سان سوچی کی رہائش گاہ گئے جہاں ایک تقریب میں برما کی رہنماء کو ایوارڈ پیش کیا گیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق صدر زرداری نے اس موقع پر اپنے خطاب میں آنگ سان سوچی کی جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’وہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کے لیے ہمت و حوصلے کا نشان ہیں‘‘۔
صدر زرداری آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے مزار پر بھی گئے اور اس تاریخی مقام کی دیکھ بھال اور دنیا کے مختلف حصوں سے یہاں آنے والوں کی بہبود کے لیے مزار کے منتظمین کو 50 ہزار ڈالر کا چیک بھی پیش کیا۔
پاکستانی صدر منگل کو دو روزہ سرکاری دورے پر برما پہنچے تھے جہاں انھوں نے اپنے ہم منصب تھین سین سے اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ سمیت دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر مذکرات کیے۔