پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے گزشتہ ہفتے حویلیاں کے قریب گر کرتباہ ہونے والے طیارے کے مسافروں میں شامل ملک کے معروف مبلغ اور ثناخواں جنید جمشید کی میت کی شناخت کر لی گئی ہے۔
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر مشتاق احمد نے پیر کو دیر گئے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میت کی شناخت چہرے کے ایکسرے اور دانتوں کی ہسٹری سے ممکن ہوئی۔
گزشتہ بدھ کی شام چترال سے اسلام آباد آنے والی پرواز حویلیاں کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گئی تھی اور اس پر سوار تمام 47 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حادثے میں لاشیں بری طرح متاثر ہونے سے ان کی شناخت انتہائی مشکل ہے جس کے لیے ڈین این اے ٹیسٹ سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔
ادھر کراچی میں جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ میت کی شناخت کے بارے میں ان آگاہ کیا گیا ہے لیکن وہ ڈین این اے ٹیسٹ کے نتیجے کا بھی انتظار کریں گے۔
"اگر یہ بدھ تک آجاتا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ پھر ہم میت کو لے آئیں گے اور جمعرات کو تدفین ہوگی۔"
قبل ازیں حادثے کا شکار ہونے والی پرواز میں جنید کی ہمسفر ان کی اہلیہ کی میت کو شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کیا جا چکا ہے۔
اب تک 13 مسافروں کی لاشوں کی شناخت کے بعد باقیات ورثا کے حوالے کی جا چکی ہیں۔