جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں کامیابی؛ رضوان کی کپتانی اور شاہین کے اسپیل کے چرچے

  • جمعرات کو کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 81 رنز سے شکست دی ہے۔
  • پاکستان نے مجموعی طور پر جنوبی افریقہ کے خلاف اس کے ہوم گراؤنڈ میں تین ون ڈے سیریز جیت لی ہیں۔
  • پاکستان نے اس سے قبل 2013 اور 2021 میں بھی جنوبی افریقہ کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں ون ڈے سیریز میں ہرایا تھا۔
  • سیریز میں کامیابی پر جہاں کپتان محمد رضوان تعریفیں سمیٹ رہے ہیں وہیں بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، سلمان علی آغا اور کامران غلام کی کارکردگی کو بھی سراہا جا رہا ہے۔

ویب ڈیسک _ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد پاکستان نے ون ڈے سیریز میں پروٹیز کو شکست دے کر جنوبی افریقہ میں مجموعی طور پر تین مرتبہ ون ڈے سیریز جیت لی ہیں۔

کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 81 رنز سے شکست دی۔ ایک جانب جہاں ون ڈے سیریز میں بابر اعظم، صائم ایوب، سلمان علی آغا، کامران غلام اور شاہین شاہ آفریدی کی شان دار کارکردگی پر بات ہو رہی ہے تو وہیں کپتان محمد رضوان بھی اپنی جارحانہ کپتانی کے باعث داد وصول کر رہے ہیں۔

اس سے قبل پاکستان نے آسٹریلیا کو بھی اس کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دے کر کرکٹ پنڈتوں کو حیران کر دیا تھا۔

پاکستان نے آسٹریلیا، زمبابوے اور اب جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ون ڈے سیریز میں کامیابی کی ہیٹرک کر لی ہے۔

گو کہ رواں برس وائٹ بال کرکٹ کی کپتانی سنبھالنے والے محمد رضوان ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں خاطر خواہ کامیابیاں نہیں سمیٹ سکے۔ لیکن ون ڈے فارمیٹ میں رضوان کی قیادت میں گرین شرٹس نے مسلسل تین سیریز اپنے نام کی ہیں۔

جمعرات کو کیپ ٹاؤن ون ڈے میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کے 329 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ڈیو ملر اور ہنری کلاسن کی شراکت داری پاکستان کے لیے خطرہ بن رہی تھی۔ ایسے موقع پر محمد رضوان نے گیند شاہین شاہ آفریدی کو تھمائی جنہوں نے کپتان کو مایوس نہیں کیا۔

شاہین نے نہ صرف ڈیوڈ ملر بلکہ جنوبی افریقہ کے لوئر مڈل آرڈر کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔

سوشل میڈیا پر چرچے

سوشل میڈیا صارف حماد 'ایکس' پر لکھتے ہیں کہ محمد رضوان ون ڈے فارمیٹ میں مخالف ٹیموں کے لیے جب کہ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے لیے ڈراؤنا خواب ہیں۔

جانز نامی صارف نے لکھا کہ محمد رضوان کی کپتانی میں پاکستان نے آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کو ان کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دی۔

احمر نجیب ستی نامی صارف نے شاہین شاہ آفریدی کے اسپیل کو مڈل اوورز کے بہترین اسپیلز میں سے ایک قرار دیا۔

ہمانیشو پاریکھ نے 'ایکس' پر لکھا کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل دفاعی چیمپئنز بالکل درست وقت میں اُوپر آ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ آخری بار 2017 میں کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان نے فائنل میں بھارت کو شکست دی تھی۔ آٹھ سال بعد چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کرے گا۔

سوشل میڈیا پر بابر اعظم کے مداح بھی اُن کی تعریفیں کرتے دکھائی دیتے ہیں جب کہ کامران غلام اور سلمان علی آغا کی کارکردگی کی بھی تعریفیں ہو رہی ہیں۔

بابر نے دوسرے ون ڈے میں 73 اور کامران غلام نے 32 گیندوں پر 63 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی تھی۔

کامران غلام کی شاندار کارکردگی پر انہیں 'مین آف دی میچ' کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔