پولیس حکام کے مطابق خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی بنوں میں ڈومیل پولیس تھانے کے باہر لگی رکاوٹ سے ٹکرائی۔
اسلام آباد —
پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں بدھ کی صبح ایک خودکش کار بم دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 15 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق صوبے کے جنوبی ضلع بنوں میں خودکش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی ڈومیل تھانے کی عمارت سے ٹکرانا چاہتا تھا لیکن کچھ ہی فاصلے پر کھڑی رکاوٹ کے باعث آگے نا بڑھ سکا۔
تاہم دھماکا اس قدر شدید تھا کہ زمین میں کئی فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا اور پولیس تھانے کے علاوہ کئی قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے۔
زخمی ہونے والے 25 سے زائد افراد میں پولیس اہلکار، بچے اور خواتین شامل ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا صبح سویرے ہوا اور رش نا ہونے کی وجہ سے جانی نقصان کم ہوا۔
اس دھماکے کچھ ہی دیر بعد ملحقہ علاقے ضلع ہنگو کے مرکزی بازار میں بھی ایک دھماکا ہوا جس میں آٹھ سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
اُدھر قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو سڑک میں نصب دیسی ساخت کے بم سے نشانہ بنایا گیا جس سے ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
اسی اثناء میں نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے بدھ کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیراعلٰی طارق پرویز سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انتخابات سے قبل سکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق میر ہزار خان کھوسو نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں انتخابی اُمیدواروں اور اُن کے دفاتر پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت پولنگ کے دن اضافی حفاظتی انتظامات کرے گی۔
میر ہزار خان کھوسو نے کہا کہ تمام سکیورٹی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ صوبائی حکومتوں سے رابطوں کو موثر بنائیں۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ تمام تر چیلنجوں اور شدت پسندوں کی کارروائیوں کے باجود سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
پولیس کے مطابق صوبے کے جنوبی ضلع بنوں میں خودکش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی ڈومیل تھانے کی عمارت سے ٹکرانا چاہتا تھا لیکن کچھ ہی فاصلے پر کھڑی رکاوٹ کے باعث آگے نا بڑھ سکا۔
تاہم دھماکا اس قدر شدید تھا کہ زمین میں کئی فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا اور پولیس تھانے کے علاوہ کئی قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے۔
زخمی ہونے والے 25 سے زائد افراد میں پولیس اہلکار، بچے اور خواتین شامل ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا صبح سویرے ہوا اور رش نا ہونے کی وجہ سے جانی نقصان کم ہوا۔
اس دھماکے کچھ ہی دیر بعد ملحقہ علاقے ضلع ہنگو کے مرکزی بازار میں بھی ایک دھماکا ہوا جس میں آٹھ سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
اُدھر قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو سڑک میں نصب دیسی ساخت کے بم سے نشانہ بنایا گیا جس سے ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
اسی اثناء میں نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے بدھ کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیراعلٰی طارق پرویز سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انتخابات سے قبل سکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق میر ہزار خان کھوسو نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں انتخابی اُمیدواروں اور اُن کے دفاتر پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت پولنگ کے دن اضافی حفاظتی انتظامات کرے گی۔
میر ہزار خان کھوسو نے کہا کہ تمام سکیورٹی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ صوبائی حکومتوں سے رابطوں کو موثر بنائیں۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ تمام تر چیلنجوں اور شدت پسندوں کی کارروائیوں کے باجود سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔