کوئٹہ: فائرنگ سے دو افراد ہلاک، صورتحال کشیدہ

فائل فوٹو

کوئٹہ کے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع مستونگ، چاغی اور بولان میں بھی شیعہ ہزارہ برادری کے لوگ آباد ہیں جن پر ماضی میں بھی ہلاکت خیز حملے ہوتے رہے ہیں۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں منگل کو تشدد کے دو مختلف واقعات میں شیعہ ہزارہ برادری کے ایک شخص سمیت دو افراد کی ہلاکت کے بعد مرکزی شہر میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ میں کاسی روڈ پر قلندر مکان کے علاقے میں شیعہ ہزارہ برادری کے نوجوانوں پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے ایک نوجوان ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔

واقعے کے خلاف ہزار برادری کے لوگوں نے باچا خان چوک اور علمدار روڈ کو بلاک کر کے احتجاج شروع کر دیا۔

اس دوران یہاں مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے ایک کے سر میں گولی لگی تھی جو اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

ان واقعات کے بعد شہر کے مختلف حصوں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ بازار اور دکانیں بند ہو گئیں جب کہ پولیس اور ایف سی نے علاقے میں اپنا گشت بڑھا دیا۔

کوئٹہ کے علاوہ ضلع بولان میں بھی شیعہ ہزارہ برادری کے لوگ آباد ہیں جن پر ماضی میں بھی ہلاکت خیز حملے ہوتے رہے ہیں۔

حالیہ برسوں میں تشدد کے ایسے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا جن میں ہزارہ برادری کے علاوہ بلوچستان کے راستے ایران آنے جانے والے شیعہ زائرین کی بسوں پر بھی مہلک حملے کیے گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کالعدم شدت پسند تنظیموں ملوث ہیں جن کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار کارروائی کرتے رہتے ہیں جب کہ شیعہ زائرین کی حفاظت کے لیے ان کے قافلوں کے ہمراہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کیے جا تے ہیں۔