منگل کو کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے چیف سیکرٹری احمد بخش لہڑی نے بتایا کہ اکیس اکتوبر سے صوبائی دارالحکومت جزوی طورپر کو ئٹہ سے گوادر منتقل کر دیا گیا ہے اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ اس نئی بندرگاہ کو فعال بنانے کے لئے گوادر، رتوڈیرو قومی شاہراہ کے تعمیراتی کام کو جلد مکمل کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کو صرف تین ماہ کے لیے صوبے کا سر مائی دارالحکومت قراردیا گیا ہے اس لیے صوبائی حکومت کے تما م محکموں کو فوری طور پر وہاں منتقل نہیں کیا جارہا ۔
احمد بخش لہڑی نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت گوادر منتقل کرنے کی وجوہات کو ئٹہ میں آبادی کا بہت زیادہ بڑھ جانا اور یہاں زیرزمین پانی کی عدم دستیابی ہے تاہم چیف سیکرٹری نے واضح کیا کہ گوادر کو مستقل دارالحکومت نہیں بنایا جائے گا کیونکہ وہاں بھی پینے کا پانی اور شہر کا ڈھانچہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں امن وامان کا کو ئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ ایف سی کے اہلکار وہاں تعینات ہیں اوراور پولیس کو بھی فعال کیاجارہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گوادر میں ائیر پورٹ کے لئے ساڑھے چار ہزار اراضی خر ید ی جاچکی ہے اور ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے عمان کی حکومت نے بھی سترہ کر وڑروپے فراہم کئے ہیں جبکہ گوادر سے مستونگ تک ریلوے لائن بچھانے کی بھی منظوری وفاقی حکومت نے دے دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کو ئٹہ شہر پر آبادی کے دباؤ کو کم کرنے کے لئے صوبائی حکومت نے صوبے کے پانچ شہر وں کو جدید بنانے اور کو ئٹہ شہر کے قریب دو نئے شہر بھی آباد کرنے کی منصوبہ بندی بھی کرلی ہے۔