پاکستان اور بحرین میں تعلقات کے فروغ پر اتفاق

دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی چھ یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بحرین کے بادشاہ شیخ حماد بن عیسی الخلیفہ نے بدھ کو اعلی حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں جن میں علاقائی و عالمی معاملات خصوصاً دو طرفہ دلچسپی کے باہمی امور زیر بحث آئے۔

شیخ حماد منگل کو تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے جس کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی وفد نے بحرین کے وفد سے مذاکرات کیے۔

مذاکرات میں دونوں ملکوں کے سرمایہ کاری کے فروغ و تحفظ، داخلہ وزارتوں کی درمیان تعاون، غذائی تحفظ، توانائی اور ہوابازی کے شعبوں میں وزارتی کمیشن قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی چھ یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہاں توانائی، معدنیات، اقتصادی شعبوں سمیت سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔

مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ بحرین کو پاکستان سے اپنی درآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے۔

بدھ کو پاکستان اور بحرین کے درمیان افرادی ترقی اور فنی تربیت کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

اس معاہدے پر وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت بحرین پاکستانی مزدوروں کو فنی تربیت فراہم کرے گا جس سے پاکستان سے بحرین بھیجی جانے والی تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافہ ہو سکے گ۔

دریں اثںاء پاکستان بحرین بزنس فورم کا اجلاس بھی اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں کامرس کے وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ملک میں آزاد تجارتی پالیسیوں پر کاربند ہے جس کی وجہ سے ملک کے معیشت صحیح سمت پر گامزن ہے۔

انھوں نے بھی بحرین کی کاروباری شخصیات کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کہا۔